متحدہ عرب امارات کی وزارت انصاف نے جیٹکس 2024 کی تقریب کے دوران ایک انوکھا منصوبہ ”ورچوئل وکیل“ متعارف کرایا ہے جو کہ مصنوعی ذہانت سے بھرپور ہے۔ یہ منصوبہ قانونی اداروں کی مدد کرے گا تاکہ وہ سادہ مقدمات کی وکالت میں ترقی کر سکیں اور عدلیہ کے شعبے کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کر سکے۔
”ورچوئل وکیل“ کا مقصد وقت کی بچت اور خدمات کی بہتری ہے۔ یہ منصوبہ خودکار طریقے سے قانونی نصوص کی ایک قومی ڈیٹا بیس کا استعمال کرے گا جسے وزارت انصاف تیار کرے گی۔ وکلاء کو اس ڈیٹا بیس کو مکمل کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ اس جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور فوائد حاصل کر سکیں۔
وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ ورچوئل وکیل کا تجرباتی آغاز 2025 میں کیا جائے گا۔ یہ ابتدائی طور پر سادہ مقدمات میں وکلاء کی مدد کرے گا جیسے کہ انسانی جج کے ساتھ تعامل، آواز کو متن میں تبدیل کرنا اور قانونی دستاویزات فراہم کرنا۔
وزیر انصاف عبد اللہ سلطان بن عواد النعیمی نے کہا کہ ’یہ منصوبہ نہ صرف عدلیہ کی کارکردگی کو بہتر بنائے گا بلکہ عوام کی خدمت کو بھی زیادہ موثر اور آسان بنائے گا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’اس طرح کی جدید ٹیکنالوجی سے عدالتوں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی جو کہ حکومت کے اعلیٰ عزم کی عکاسی کرتا ہے‘۔
عہود بنت خلفان الرومی وزیر مملکت برائے ترقی حکومت و مستقبل نے کہا کہ ’یہ منصوبہ حکومت کے مستقبل کی تیاری کے لیے اہم ہے۔ اس کی بدولت حکومت کو اپنی خدمات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور عوامی اعتماد میں اضافہ ہوگا‘۔
عمر سلطان العلماء وزیر مملکت برائے مصنوعی ذہانت نے کہا کہ ’یہ اقدام حکومت کی طرف سے ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے حل کو اپنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ اس منصوبے کی بدولت قانونی شعبہ عالمی سطح پر ایک نئی شکل اختیار کرے گا‘۔