پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے حالیہ سماعت کے دوران ججز کی سیکیورٹی کے معاملے پر سخت ریمارکس دیے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم تو خود بندوقیں نہیں اٹھا سکتے، حکومت کو ججز کی سیکیورٹی کا معاملہ سنجیدگی سے لینا ہوگا۔“
سماعت خیبرپختونخوا بار کونسل کی درخواست پر کی گئی، جس میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے معاملے پر 6 سوالات کے جوابات طلب کیے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئی جی نے تفصیلی جواب جمع کرنے کے لیے دو روز کا وقت مانگا ہے۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر کہا کہ ”ایک کے بعد دوسرا واقعہ پیش آتا ہے، ہم زیادہ خطرے میں ہیں۔“
چیف جسٹس نے وفاقی حکومت کو بھی اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ”وفاق کا بھی اس معاملے میں کام ہے۔“ انہوں نے جوڈیشری کی سیکیورٹی سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی اور وفاقی اور صوبائی حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کیا۔
عدالت نے اس معاملے کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔