منی مزدا ٹرانسپورٹرز نے محکمہ ایکسائز کی جانب سے گاڑیوں کی بندش اور ٹول ٹیکس میں اضافے کے خلاف ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کا آغاز کر دیا ہے۔ احتجاجی ٹرانسپورٹرز نے لاہور کے بابو صابو چوک میں کیمپ لگا کر دھرنا دیا اور مطالبات تسلیم نہ ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی روہی نالہ گجومتہ کے قریب بھی سڑک کو بند کر دیا گیا ہے، جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔
ہڑتال کے باعث اشیائے ضروریہ کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جس سے منڈیوں میں مختلف سامان کی قلت کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ہڑتالی کیمپ میں موجود ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ محکمہ ایکسائز کی جانب سے نیلامی میں خریدی گئی گاڑیاں بار بار بند کی جا رہی ہیں، جس سے ان کا کاروبار شدید متاثر ہو رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے، ورنہ احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
منی مزدا ایسوسی ایشن کے صدر حاجی شیر علی نے کہا کہ اگر ایک ماہ بھی دھرنے میں بیٹھنا پڑا تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیر ٹرانسپورٹ سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد وہ دھرنے پر مجبور ہوئے ہیں، اور اب یہ احتجاج ان کے مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔