Aaj Logo

شائع 23 اکتوبر 2024 08:41am

اسرائیل کی دہشت گردی، جبالیہ کیمپ کا محاصرہ 19روز سے جاری

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور قتل عام حد سے کئی گنا بڑھ چکا ہے، اور نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ اب غزہ کے اسپتالوں میں شہید فلسطینوں کی لاشوں کو دفنانے کیلئے کفن ختم ہوچکے ہیں۔

جبالیہ کیمپ کا محاصرہ انیس روز سے جاری ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق دو ہفتوں میں چھ سو چالیس فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، شمالی غزہ میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔

ادھر صہیونی فورسز نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے سے روک دیا۔ تازہ بمباری میں اکتالیس فلسطینی شہید ہوگئے، میڈیا رپورٹس کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک سو پندرہ شہادتیں ہوچکی ہیں۔

تل الحوا محلے میں پانچ دن بعد ملبے تلے دبی خاتون کو زندہ نکال لیا گیا، غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد بیالیس ہزار سات سو اٹھارہ ہوگئی، ایک لاکھ دو سو بیاسی زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البرش کا کہنا ہے کہ ’بہت سے زخمی ہماری آنکھوں کے سامنے دم توڑ چکے ہیں، اور ہم ان کے لیے کچھ نہیں کر سکے‘۔

منیر البرش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہسپتالوں میں بھی مردہ افراد کی تدفین کے لیے کفن کم پڑ گئے ہیں، ہم نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ گھر میں موجود کپڑے عطیہ کریں‘۔

غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کرانے پر بڑی انعامی رقم کی پیشکش

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام اور سول ایمرجنسی سروس نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہونے والے درجنوں افراد کی لاشیں سڑکوں اور ملبے تلے بکھری پڑی ہیں۔

اداروں کی جانب سے کہا گیا ہے جاری حملوں کے باعث امدادی ٹیمیں ان لاشوں اور زخمیوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ آج صبح سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 45 افراد شہید ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 37 شمالی غزہ میں مارے گئے۔

Read Comments