چند ماہ قبل کھیل سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے ساکشی ملک نے ایک دھماکہ خیز دعویٰ کرتے ہوئے ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔
برج بھوشن شرن سنگھ کی جانب سے جنسی ہراسانی پر ساکشی ملک نے بتایا کہ کس طرح 2012 میں سابق ریسلر فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی کوشش کی تھی۔
سعودی عرب واپسی پر رونالڈو کا ’ السلام وعلیکم’، ویڈیو وائرل
بھارتی میڈیا کے مطابق ریواولمپکس 2016 کی تمغہ جیتنے والی ہندوستانی پہلوان ساکشی ملک نے اپنی سوانح حیات ’ویٹنس‘ میں اپنے کیریئر کے کچھ دل دہلا دینے والے ابواب کا انکشاف کیا ہے۔
اپنی سوانح حیات میں ریسلر نے الماتی (قازقستان) میں 2012 کی ایشین جونیئر چیمپیئن شپ کے ایک واقعے کا ذکر کیا جہاں اس وقت کے ریسلنگ باڈی چیف برج بھوشن نے اپنے ہوٹل کے کمرے میں انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ میں ان کی کتاب کے اقتباسات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہیں اپنے والدین سے فون پر بات کرنے کے بہانے برج بھوشن کے ہوٹل کے کمرے میں بھیجا گیا تھا۔ لیکن بعد میں جو کچھ ہوا وہ ان کی زندگی کے سب سے تکلیف دہ واقعات میں سے ایک بن گیا۔
ساکشی نے الزام لگایا، سنگھ نے مجھے ہراساں کرنے کی کوشش کی جب میں اس کے بستر پر بیٹھی تھی۔ میں نے اسے دھکا دیا اور رونے لگی۔ میں روتے ہوئے اس کے کمرے سے بھاگ کر اپنے کمرے میں واپس چلی گئی۔
لیکن ان کے ساتھ یہ پہلی بار نہیں ہو ا تھا انہوں نے اپنے بچپن کا ایک اور واقعہ سنایا جہاں ان کے ایک ٹیوشن ٹیچر سے انہیں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے کہا، میرے بچپن میں بھی میرے ساتھ بدسلوکی ہوئی تھی، لیکن ایک طویل عرصے تک، میں اپنے گھر والوں کو اس کے بارے میں نہیں بتا سکی۔ میرے ٹیوشن ٹیچر مجھے ہراساں کرتے تھے۔ میں اپنی ٹیوشن کلاسوں کے لئے جانے سے ڈرتی تھی لیکن میں اپنی ماں کو کبھی نہیں بتا سکی تھی ۔ ملک نے بعد میں اپنی والدہ کو اس واقعے کے بارے میں بتایا۔
میری ماں نے نہ صرف ٹیوشن ٹیچر کے ساتھ ہونے والے واقعے کے دوران بلکہ اس وقت بھی میری مدد کی جب سنگھ نے میرا پیچھا کرنا شروع کیا۔ میں نے بھی اسے بھولنے کی کوشش کی۔ میرے والدین نے بھی مجھے ایسا ہی کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ انہوں نے مجھے اپنی ٹریننگ اور مقابلے پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے کہا۔ میں اپنے والدین کی شکر گزار ہوں کہ مجھے کم از کم ٹریننگ جاری رکھنے کی اجازت دی گئی۔