پاکستان میں شادیاں کاروباری معاہدوں سے کم نہیں ہیں اور دونوں جانب سے بہت سی شرائط رکھی جاتی ہیں۔ یہ دکھاوے اور نمودو نمائش کا ذریعہ بن گئی ہے، جہاں رشتوں کی پائیداری ثانوی حیثیت کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔
پاکستانی ماڈل اورمیزبان متھیرا نے زندگی کے کئی نشیب وفرازدیکھے ہیں اور وہ طلاق کے بعد کے تکلیف دہ دور سے بھی گذر چکی ہیں۔ انہوں نے آج کل شادیوں کو کاروبای ڈیل بنانے پراپنا سنجیدہ نقطہ نظر بیان کیا اور ساتھ ہی ان نوجوان جوڑوں کو مفید مشورہ دیا جو شادی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
شادی سے متعلق ریحام خان کا ہانیہ عامر کو مشورہ
متھیرا نے کہا کہ جب شادی جیسے رشتے کی ابتدا ہوتی ہے تو نوبیاہتا جوڑا رشتے کی شروعات میں اپنی بہترین کوشش کرتا ہے۔ متھیرا کا کہنا ہے کہ میاں بیوی کارشتہ ہمیشہ 50-50 کا منظر نامہ نہیں ہوتا ہے۔ کبھی کبھی آپ کو 70 فی صد بھی دینا پڑتا ہے جبکہ آپ کا ساتھی صرف 30 کا انتخاب کرسکتا ہے۔ سچی محبت وہی ہوتی ہے جب آپ اپنے پارٹنر کے ساتھ اس کے بدترین حالات میں ساتھ کھڑے ہوں اور جتنا ممکن ہوسکے اسے سپورٹ کریں۔
انہوں نے اس بارے میں بھی بات کی کہ کس طرح شادیاں کاروباری سودے کی طرح بن گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ خواتین مالی استحکام حاصل کرنے کے لئے اپنی خوبصورتی کا مظاہرہ کرتی ہیں جبکہ مرد خوبصورتی حاصل کرنے کے لئے اپنے پیسے دکھاتے ہیں۔ لیکن یہ پائیداررشتے کی ضمانت نہیں ہے۔
متھیرا نے مزید کہا کہ یہ ذہنی مطابقت ہی ہے جو آخرمیں باقی رہ جائےگی۔ کیونکہ خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے اور پیسہ آپ کا ذہنی سکون نہیں خرید سکتا۔