جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) نے خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لانے اور گورنر فیصل کریم کنڈی کو ہٹاکر ان کی جگہ مولانا اسعد محمود کو گورنر خیبرپختونخوا بنائے جانے کی تردید کردی ہے۔
26ویں آئینی ترمیمج کی منظور کے بعد سوشل میڈیا پر خبریں گردش کرنے لگیں کہ جے یو آئی خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لا رہی ہے جبکہ آئینی طرح ترمیم پاس کرانے کے بدلے میں وزیر اعظم نے گورنر کا عہدہ جے یو ائی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے اورفیصل کریم کنڈی کو گورنر کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
افواہوں میں یہ بھی کہا گیا کہ ان کی جگہ جے یو آئی نے مولانا اسعد محمود کو گورنر کے پی کے لیے نامزد کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ان خبروں کے سامنے آںے کے بعد جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے وضاحت جاری کرتے ہوئے لکھا کہ یہ مولانا فضل الرحمان کی آئینی ترمیم کے بارے میں کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی بھونڈی سارش ہے، ترمیم میں مذموم مقاصد میں ناکام ہونے والے عناصر اب کردار کشی پر اتر آئے ہیں۔
جے یو آئی ترجمان نے لکھا کہ ایسے عناصر کو قوم اچھی طرح جانتے بھی ہے، بے بنیاد خبریں صحافتی اقدار کے منافی ہیں، خبر من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہے۔