انتخابی امیدوار خواہ کہیں کے ہوں اور کوئی بھی ہوں، زیادہ سے زیادہ ووٹرز کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے عجیب و غریب یا اوٹ پٹانگ حرکتوں سے باز نہیں آتے۔
سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر فیسٹر ولے میں مکڈونلڈز کے ایک ریسٹورنٹ میں ایپرن باندھ کر فرینچ فرائیز تیار کیے۔
اس حوالے سے ایک تنازع بھی اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ آؤٹ لیٹ مینیجر نے انٹرنیٹ پر ایک نوٹس شیئر کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ریسٹورنٹ ایک ہفتے کے لیے بند کیا گیا ہے۔ اس سے یہ تاثر پھیلا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ریسٹورنٹ آمد اور فرینچ فرائیز تیار کرنا اسکرپٹیڈ ڈراما تھا۔
مینیجر کی طرف سے سوشل میڈیا ایپس پر وائرل ہونے والے نوٹس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ٹرمپ کی آمد کے پیشِ نظر ریسٹورنٹ کو بند کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کچھ دن قبل کہا تھا کہ کالج کے زمانے میں انہوں نے ایک فاسٹ فوڈ چین میں کام کیا تھا۔ ٹرمپ کا ریسٹورنٹ کے فرائی اسٹیشن میں جاکر فرینچ فرائیز تیار کرنا یہ ثابت کرنے کے لیے تھا کہ ٹرمپ بھی عوام کے درمیان جینے والے انسان ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ کملا ہیرس نے کبھی مکڈونلڈز میں کام نہیں کیا۔ اگر کیا ہوتا تو انہیں معلوم ہوتا کہ ایسے کسی بھی اعلیٰ درجے کی ریسٹورنٹ میں کام کرنا کس قدر محنت طلب ہوتا ہے۔
ریسٹورنٹ سے ٹرمپ کے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر مینیجر کا نوٹس وائرل ہوا جس نے ری پبلکن صدارتی امیدوار کے اس ایڈونچر کو اچھا خاصا متنازع بنادیا۔