بھارتی فلم ’رئیس‘ میں شاہ رخ خان کے مدمقابل پاکستان کی باصلاحیت اداکارہ ماہرہ خان کو کاسٹ کیا گیا تھا۔
یہ فلم بالی ووڈ میں ماہرہ خان کا واحد پروجیکٹ بن گیا کیونکہ ہندو انتہا پسندوں نے ان پر بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی اور وہ اس وقت متعدد دھمکیوں کے ساتھ فلم کی تشہیر کرنے کے قابل بھی نہیں تھیں۔
سلمان خان کے ساتھ شکار پر جاتی تھی، بالی ووڈ اداکارہ کا چونکا دینے والا دعوی
لیکن پھر بھی انہوں نے اپنے کام پر توجہ دی۔ فلم میں آسیہ کا کردار بخوبی ادا کرنے پر ان کی بہت تعریف کی گئی۔
’رئیس‘ میں ماہرہ خان کی کاسٹنگ کے حوالے سے کئی کہانیاں سامنے آئی ہیں جن میں مختلف دعوے کیے گئے ہیں کہ اس کردار میں کس کو کاسٹ کیا جائے گا۔ فلم ’رئیس‘ کے ہدایت کار راہول ڈھولکیا نے بالآخر انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ماہرہ خان کو کیسے تلاش کیا اور وہ اس فلم کا حصہ کیسے بن گئیں۔
راہول نے دعوی کیا کہ اس کردار کے لیے وہ ایک ایسی لڑکی کی تلاش میں تھےجو 30سال سے زیادہ عمر کی ہو اور اچھی اردو بول سکے۔ گرچہ کرینہ کپور، دپیکا پڈوکون، کترینہ کیف جیسی ہیروئنیں انڈسٹری میں موجود تھیں جو چہرے سے معصوم نظر آتی تھیں لیکن وہ یا تو اتنا چھوٹا سا کردار کرنے کے لیے تیار نہیں تھیں یازیادہ معاوضہ لینا چاہتی تھیں۔
راہول کی اپنی ماں اور گوری خان کی والدہ نے ماہرہ کو دیکھا تھا اورانہیں کاسٹ کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔ خوش قسمتی سے ماہرہ خان ان دنوں ممبئی میں ہی اپنے پروموشنل ورک کے سلسلے میں موجود تھیں۔ جب ہم نے ماہرہ خان کو بلایا اور ان کا آڈیشن لیا تو ہمیں بالاآخر یقین آگیا کہ ماہرہ ہی ان کی آسیہ ہے۔
فلم رئیس میں شاہ رخ خان اور ماہرہ خان کی کیمسٹری کو خوب سراہا گیاتھا۔ فلم نے بالی ووڈ باکس آفس پر بھی اچھا بزنس کیا تھا۔