ڈاکٹر شاہ نواز قتل کیس سے متعلق سندھ ہاٸی کورٹ میرپوخاص نے بڑٰا فیصلہ کرلیا۔
ڈاکٹرشاہ نوازقتل کیس کی ہائی کورٹ بینچ میرپورخاص میں سماعت ہوئی۔ کورٹ سماعت میں ڈی آٸی جی نواب شاہ ایس ایس پی میرپورخاص ،ایس ایس پی عمرکوٹ پیش ہوئے۔
عدالت نے پیرعمرجان سرہندی اورانسپکٹرعنایت زرداری کی پٹیشنزکومسترد کردیا اور ڈاکٹر شاہنواز کیس کی تفتیش ایف آٸی اے کے حوالے کردی۔
سماعت کی پیروی ایڈوکیٹ علی پلھ اوربیرسٹرعبدالحق راشدہ نے کی۔ وکلا نے کہا کہ پولیس نے مقدمہ میں نامزد ملزمان سابق ڈی آئی جی و ایس ایس پیز میرپورخاص کو تاحال حراست میں نہیں لیا جو کہ پولیس کی انکواٸری پرسوالیہ نشان ہے۔
ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس کے ملزمان ضمانت پر رہا
وکلا کا کہنا تھا کہ سابق پولیس افسران کو گرفتارنا کیا گیا تو ہم رینجرز کا سہارا لیں گے، عام طور پر تو پولیس مقدمے میں نامزد ملزمان کے گھر والوں کو اٹھا کر لے آتی ہے، 2022 کے پارلیمنٹ سے منظور شدہ قانون کے مطابق پولیس حراست میں ملزم کی ڈیتھ کے بعد انکوائری پولیس کے اختیار سے چلی جائے گی۔
وکلا نے مؤقف اپنایا کہ آج ہمارے موقف کی فتح ہے، ہم چاہتے تمام معاملے کی انکوائری شفاف اور منتقی انجام تک پہنچے۔ بعدازاں عدالت نے ڈاکٹرکیس کی تفتیش ایف آٸی اے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔