Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2024 06:01pm

چیف جسٹس کی تعیناتی: اسپیکر قومی اسمبلی کے خط پر پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام سامنے آنے لگے

صدر مملکت کے دستخط کرنے کے ساتھ ہی 26 ویں آئینی ترمیم لاگو ہونے کے بعد چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کیلٸے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا عمل شروع ہوگیا۔ اس ضمن میں دو بڑی اہم پیش رفت سامنے آئی ہیں۔

پہلی یہ کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیئرمین سینیٹ اور پارلیمانی لیڈر سے کمیٹی کیلئے نام طلب کئے ہیں، جس کے بعد چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پارلیمانی لیڈرز سے پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام مانگ لیے، 12 رکنی کمیٹی میں 8 ممبران قومی اسمبلی اور چار سینیٹ سے ہوں گے۔

تیزی سے رونما ہونے والی صورتحال کے بعد اب پیپلزپارٹی نے پارلیمانی کمیٹی کے لئے قومی اسمبلی سے دو اور سینیٹ سے ایک نام دے دیا۔

سینیٹ کے بعد 26ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی منظور، حکومت کی دو تہائی اکثریت ثابت

ذرائع کے مطابق اسپیکر کے خط کا جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی سے راجہ پرویز اشرف اور سید نوید قمر کا نام دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر دونوں میں سے کسی ایک نام کی منظوری دیں گے جبکہ پیپلزپارٹی نے فاروق ایچ نائیک کا نام چیئرمین سینٹ کو بھجوادیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر نے قائد حزب اختلاف عمر ایوب سے بھی نام مانگ لئے ہیں جبکہ عمر ایوب کی طرف سے نام بھجوانے میں تاخیر کی جاسکتی ہے۔ نام بھجوانے میں تاخیر کی صورت میں اسپیکر اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے نام کا انتخاب کریں گے۔

خیال رہے کہ آج ہی صدر مملکت کی جانب سے آئینی ترامیم کے بل پر دستخط کیے گئے اور آج ہی اسپیکر قومی اسمبلی نے چئیرمین سینیٹ کو خط لکھا جس میں پارلیمانی کمیٹی کیلئے 4 سینیٹرزکے نام مانگے ہیں۔

کوئی ثابت کردے آئینی ترمیم کیلئے اسمبلی کے قریب بھی تھا تو استعفی دے دوں گا، پی ٹی آئی رہنما

اسپیکر کی جانب سے ن لیگ، پیپلزپارٹی، سنی اتحاد کونسل اورایم کیو ایم سمیت دیگر پارلیمانی لیڈرزکوخطوط لکھ گئے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی 12 ارکین پرمشتمل ہوگی جس میں آٹھ ارکان قومی اسمبلی ورچارسینیٹ سے ہونگے۔ کمیٹی تشکیل کے بعد وزارت قانون سے تین سینٸرججزکا پینل طلب کیا جاٸیگا۔

صدر آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ آئینی ترمیم بل 2024 ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا۔

Read Comments