پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک گفتگو کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو 26 ویں آئینی ترمیم مبارک ہو، سربراہ جے یو آئی کا جتنا شکریہ ادا کروں وہ ناکافی ہے۔
بلاول بھٹو نے پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مولاناکا شکر گزارہوں انھوں نےاپنے سینیٹرزکو پہنچنے کی ہدایت کی۔
ان کہنا تھا کہ آئینی ترمیم میں کوئی متنازع پوائںٹ نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان کا کردار تاریخ یاد رکھے گی، ہم سب کا ایک ہی پلان ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیے یہ بہت بڑا دن ہے، ہم سیاسی اتفاق رائے سے آئینی سازی کرنے جارہے ہیں، حکومت اور اپوزیشن کی مذاکرات میں شامل جماعتیں متفق ہیں، بل کے مسودے پرکوئی اعتراض نہیں رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جولوگ آج ووٹ نہ دئیں لیکن مسودہ سے اعتراض نہیں ہونا چاہے، اپوزیشن میں ہوتے ہوئے مولانا فضل الرحمان بہترین کردارادا کیا، مولانا فضل الرحمان دو ماہ سے کام کررہے ہیں، تحریک انصاف نے جواعتراض کیے وہ سب شامل کردیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان سے طے کیا تھا کہ اپنی تجویز دینی تھیں، تحریک انصاف کے ردعمل بہت افسوس ناک بات ہے، کمیٹی بنائی، اے پی سی بلائی اور مشاورت کی گئی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک انصاف نے ہرفورم اپنا آئنی ردعمل نہیں دیا، تحریک انصاف ساتھ ہو یا نہ ہو اب جلد بازی کا طعنہ نہیں دے سکتے، جتنا انتظار اور محنت کرسکتے تھے کر لیا، آج ہر حال میں یہ کام پورا ہونے جا رہا ہے۔