Aaj Logo

شائع 19 اکتوبر 2024 06:42pm

’آپ لوگوں کا مجھے کوئی فائدہ نہیں‘، عمران خان کی پی ٹی آئی رہنماؤں کی سرزنش

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد نے آج اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں اسد قیصر، علی ظفر، حامد رضا اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان شامل تھے۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا تھا اور آئینی ترمیم پر مشاورت کی تھی۔ اس دوران پی ٹی آئی رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان سے شکایت کی تھی کہ انہیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

بعدازاں پی ٹی آئی کے پانچ رکنی وفد کو بانی سے ملاقات کی اجازت مل گئی۔

جیل ذرائع کے مطابق وفد اڈایلہ پہنچا تو بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماﺅں کی سرزنش کی۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ لوگوں کا مجھے کوئی فائدہ نہیں، مجھے جیل سے نکالنے کے پلان پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، میں نے احتجاج جاری رکھنے کا کہا تھا، آپ کے تمام احتجاج فلاپ ہوئے، میں نے کہا تھا کہ ایس سی او کے موقع پر احتجاج کرنا ہے، اس پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔

عمران خنا نے کہا کہ میرے دیے گئے منصوبے پر عمل کریں گے تو ہی باہر آسکوں گا۔

ذرائع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنماﺅں کی ملاقات ادھوری رہی۔

ملاقات کے بعد خیبرپختوںخوا ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے45 منٹ کی ملاقات ہوئی، الحمداللہ بانی پی ٹی آئی صحت مند ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ پانچ دن سے عمران خان سیل میں بجلی نہیں تھی، دو ہفتے سے انہیں کوئی اخبار نہیں ملا، بانی پی ٹی آئی کے حوصلے بلند ہیں، ان کے حقوق کا خیال رکھا جائے، انہیں دو ہفتے سے ٹی وی اور اخبار کی سہولت ہی نہیں، بانی پی ٹی آئی سیاسی صورتحال سے آگاہ نہیں تھے،انہیں ہمشیرہ کی گرفتاری سے متعلق بھی بتایا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان کے کردارکی تعریف کی، بانی پی ٹی آئی سے مشاورت مکمل نہیں ہوسکی، انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے مشاورت جاری رکھنے کا کہا ہے، عمران خان سے مشاورت کے بغیر ہم آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں کریں گے، پارلیمنٹ میں سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی ہے، مولانا فضل الرحمان بھی پارلیمنٹ میں ہمارا ساتھ دیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو بانی پی ٹی آئی کی سپورٹ حاصل ہے، امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ رہیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات ہوگی لیکن آدھی ملاقات کے بعد ہمیں اٹھا دیا گیا، بانی چیئرمین نے چار نام دئیے ہیں کہ ان کو مزید مشاورت کے لیے بھیجا جائے، کوشش ہوگی کہ سوموار کو بانی چیئرمین سے دوبارہ ملاقات کریں۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ کیا تاریخ میں کبھی ایسی آئینی ترمیم ہوئی ہے، کیا خواتین اور بچوں کو ڈرا کر قانون سازی کی جاتی ہے، ہم لوگوں کے اغوا کی مذمت کرتے ہیں۔

اسد قیصر نے کہا ہمیں یقین ہے پی ٹی آئی کا کوئی رکن نہیں ٹوٹے گا، بکنے والا رکن پاکستان اور بانی پی ٹی آئی سے غداری کرے گا۔

Read Comments