Aaj Logo

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2024 06:38pm

آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومتی پلان میں تبدیلی، سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس کا وقت چوتھی مرتبہ تبدیل

آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومتی پلان میں تبدیلی آئی ہے، آئینی ترمیم پہلے قومی اسمبلی میں لائی جاسکتی ہے، اسی لئے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے جلاس کے وقت میں چوتھی مرتبہ تبدیلی کردی گئی ہے، ذرائع کے مطابق سینیٹ اجلاس اب رات 8 بجے ہوگا، جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس 7 بجے کے بجائے ساڑھے 9 بجے ہوگا۔

قبل ازیں، سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی کا شیڈول تبدیل کیا گیا تھا، جس کے مطابق اجلاس شام سات بجے ہوگا، سینیٹ اجلاس کا وقت بھی اس سے قبل تین بار تبدیل ہوچکا ہے۔ اجلاس کے لیے پہلے صبح گیارہ بجے پھر دوپہر ساڑھے بارہ بجے، پھر ساڑھے چھ بجے کا وقت دیا گیا جو اب 8 بجے کردیا گیا ہے، وفاقی کابینہ اجلاس کا وقت پہلے صبح نو بجے تھا پھر ساڑھے بارہ بجے اور بعد میں ڈیڑھ بجے کر دیا گیا مگر تاحال شروع نہیں ہو سکا، اجلاس آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کا امکان ہے، جبکہ ذرائع نے اس بات کی تردید کی ہے کہ آئینی ترمیم کیلئے حکومتی نمبرز پورے نہیں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے ظہرانے پر اراکین اسمبلی کے نمبر پورے نہ ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ظہرانہ تمام اراکین کی حاضری یقینی بنانے کے لئے نہیں دیا گیا، بلکہ اس کا مقصد آئینی ترمیم پر جاری اراکین اسمبلی کے ساتھ مشاورت کا احاطہ کرنا تھا۔

ذرائع نے کہا کہ اس حوالے سے بے بنیاد افواہ اڑائی جا رہی ہے کہ شاید حکومتی نمبرز پورے نہیں ہیں،ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

اس حوالے سے وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی کہا ہے کہ اجلاسوں میں تاخیر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے کررہے ہیں، ہمارے پاس مطلوبہ تعداد ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آئینی ترمیم پر اتفاق ہوجائے تو بہتر ہے۔ مولانا فضل الرحمان اورپی ٹی آئی نے کوئی لچک دیکھائی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے لیے کوئی بات کرنا قبل ازوقت ہوگا۔

اتفاق نہیں ہوتا تو پھر کیا کریں گے سے متعلق سوال پر وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے پاس نمبر ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بنیادی کوشش ہے زیادہ تر لوگ اس ترمیم کو مانیں، ہمارے نمبرز پورے ہیں، مسودہ طور پر تیار ہوا ہے، میجر مقصد اس ترمیم کا پارلیمنٹ کی سپرمیسی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے دو تین سال میں ایسے فیصلے آئے جوپارلیمنٹ کی بالادستی پر سوال کرتے ہیں، عدلیہ اپنے رول کے اندر رہ کر کام کرے۔

انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ترامیم نہیں ہوتی ہیں، آج شام تک اتفاق رائے نہ ہوسکا تو پھر ہمارے پاس نمبرز موجود ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام پارٹیوں کا اتفاق ہے کہ پارلیمنٹ کی سپرمیسی پر کوئی کمپرومائز نہیں ہونا چاہیے، کہا جا رہا ہے لوگ اغوا ہوئے ہیں، بتایا جائے کون اغوا ہوا ہے کون خاتون اغوا ہوئی، لاہور جو واقعہ ہوا وہ ایک ڈھکوسلہ تھا کہانی بنائی گئی، انہوں نے جھوٹ بنانے کی فیکٹری لگائی ہوئی ہے۔

نواز شریف کو گرین سگنل کا انتظار

قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف بھی آج اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف آج اسلام آباد جائیں گے۔ انہیں اسلام آباد سے گرین سگنل کا انتظار ہے، امکان ہے کہ نواز شریف شام چھ بجے اسلام آباد جائیں گے۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے آئینی ترمیم کے مسودے کو منظور کرلیا تھا جس کے بعد فوراً وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منظوری دیئے بغیر ختم ہو گیا تھا۔

قومی اسمبلی اورسینیٹ کے اہم اجلاس آج دوبارہ ہوں گے۔ جمعہ کو دونوں ایوانوں کے اجلاسوں میں آئینی ترامیم پیش نہ کی جاسکیں۔ سینیٹ اجلاس دن گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

قومی اسمبلی کااجلاس سہ پہرتین بجے ہوگا۔ دونوں ایوانوں میں آئینی ترامیم منظوری کے لیے پیش کیے جانے کاامکان ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کا 9 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔ اجلاس کے ایجنڈا پر آئینی ترمیم موجود نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق اتفاق ہونے کی صورت میں آئینی ترمیم سپلیمنٹری ایجنڈا کے طور پر لائی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ آئینی ترمیم کے لئے معمول کا ایجنڈا معطل کرنے کی تحریک منظور کروائی جائے گی، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

ایجنڈے کے مطابق لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بل منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا، جنرل سیلز ٹیکس اکٹھا کرنے میں بے قاعدگیوں بارے توجہ دلاو نوٹس شامل ہے۔

پاکستان ریلویز کی طرف سے ملازمین کو ماہانہ تنخواہوں کی بروقت ادائیگی میں ناکامی بارے توجہ دلاو نوٹس بھی شامل، ایجنڈا

Read Comments