اسرائیل نے جمعرات کے روز فوجی جھڑپوں کے دوران حماس سربراہ یحییٰ السنوار کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
تاہم حماس کی جانب سے اب تک یحییٰ السنوار کی شہادت کے حوالے سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔
وہیں اسرائیلی فوج نے یحییٰ السنوار کی شہادت سے قبل ایک ویڈیو بھی جاری کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ڈرون حملے میں تین افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں یحییٰ سنوار بھی شامل تھے۔
اسرائیلی فوج کی جاری کردہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ حملے میں عمارت تباہ ہوگئی ہے، عمارت کے ایک کمرے میں ایک خاک آلود شخص کو صوفے پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے جسے اسرائیلی ڈیفنس یحییٰ السنوار کے ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے، ڈرون کی پیش قدمی اور اسرائیلی فوج نے اس شخص کی شناخت یحیٰ سنوار کے نام سے کی ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے عمارت میں یرغمالیوں کے موجود ہونے کے کوئی آثار نہیں ملے، لاشیں قبضے میں لےلی ہیں، تاہم ڈی این اے کے بعد شناخت سامنے آجائے گی۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے یہ کارروائی غزہ کی پٹی میں کی ہے، شہید افراد کی شناخت کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔ وہیں پینٹاگون نے حماس رہنما کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی اس کارروائی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ترجمان جنرل پیٹرک رائیڈر نے کہا کہ ہم نے صرف قیدیوں سے متعلق انٹیلی جنس فراہم کرنے میں مدد کی۔
خیال رہے یحییٰ سنوار کو اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد حماس کا سربراہ بنایا گیا تھا۔
واضح رہے غزہ میں جاری اسرائیلی وحشیانہ حملوں میں اب تک 42 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔