Aaj Logo

شائع 17 اکتوبر 2024 08:55pm

نہ آئینی عدالت نہ ہی آئینی بینچ، تیسرا آپشن لایا جارہا ہے، خالد مقبول صدیقی

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم پر مزید مشاورت اور بات چیت جاری ہے، ابھی اس کی نوک پلک درست کرنی ہے، اس کے بعد ہی مسودہ اسمبلی میں آسکے گا۔

خالد مقبول صدیقی نے آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل ہے، لیکن ابھی بھی حقیقی جمہوریت کی جگہ موجود ہے۔

آئینی ترمیم کی راہ میں نمبر گیم، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کو چیلنج درپیش

آئینی عدالت بن رہی ہے یا آئینی بینچ بنے گا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’بات اس سے تھوڑی سی مختلف ہو رہی ہے، دونوں چیزوں سے بیچ کی کوئی چیز ہو رہی ہے، اسی کو فائنل کر رہے ہیں‘۔

’بیچ کی چیز‘ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ ایسی ترامیم کرلی جائیں گی، جس سے عدالت بھی مطمئن رہے اور اس عدالت کے بہت سارے فیصلوں کی وجہ سے جو پیچیدہ صورت حال ہے اس میں بھی شفافیت آجائے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ابھی مشاورت میں ایک دو پارٹیوں کو اور شامل ہونا ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ کوئی تیسرا آپشن بھی ہے جس پر بات ہونی ہے، وہ یہ ہے کہ کوئی ایسی آئینی ترمیم ہو جس کے بعد ہم اسی موجودہ سیٹ اپ کے ساتھ چلتے بھی رہیں اور اس کیلئے راستہ بھی نکل جائے۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ وفاق میں آئینی عدالت بن جائے اور صوبوں میں بینچ بن جائے، کچھ کا کہنا ہے کہ صرف بینچ ہی بنایا جائے، کچھ کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ بھی کوئی راستہ ہوسکتا ہے۔

’مجھ پر پریشر ہے‘، بی این پی سینیٹر نسیمہ احسان کا نم آنکھوں سے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ راتوں رات آئینی ترمیم کو تبدیل کریں گے، رات کو شاید ہمیں دوبارہ بلایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا جو مطالبہ تھا کہ 19ویں ترمیم کو ختم کیا جائے اور 18ویں ترمیم کو بحال کیا جائے، اسی کے درمیان کی ایک چیز بن رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک وفاق میں آئینی عدالت بنانے پر اتفاق ہے، لیکن تبدیل بھی ہوسکتا ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آئینی ترامیم اسی ہفتے مکمل ہونی ہیں، اس کے بعد مشکل تاریخیں شروع ہوجائیں گی۔

Read Comments