ہم میں سے کس نے ماہرین کی زبانی یہ نہیں سُنا یا پڑھا کہ کاربونیٹیڈ سوفٹ ڈرنکس یعنی کولا پینے سے جسم کو شدید نقصان پہنچتا ہے؟
ہم میں سے بیشتر جانتے ہیں کہ مقبول ترین سوفٹ ڈرنکس ہمارے جسم میں خرابیاں پیدا کرتے ہیں مگر پھر بھی بہت سوں کو ایسا لگتا ہے کہ کھانے کے بعد کولڈ ڈرنک نہ پی جائے تو کھانا ادھورا رہ جاتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ باقاعدگی سے یعنی روزانہ کولڈ ڈرنکس پینے کے عادی ہیں تو اپنی ہڈیوں پر فاتحہ پڑھ لیجیے۔ نیشنل لائبریری آف میڈیسن نے سات سالہ تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ کولڈ ڈرنکس کے بے تحاشا استعمال کا ہڈیوں کے بُھربُھرے پن اور فریکچرز سے بلا واسطہ تعلق ہے۔
امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں بھی بتایا گیا ہے کہ کولا کا بہت زیادہ استعمال ہماری ہڈیوں میں معدنیات کے حوالے سے شدید عدم توازن پیدا کرتا ہے۔
کاربونیٹیڈ ڈرنکس یعنی سوڈے والے مشروبات میں موجود شکر وزن بڑھاتی، دل کے امراض اور ذیابیطس میں مبتلا کرتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ دانتوں کے لیے بھی انتہائی نوعیت کی خرابی پیدا کرتی ہے۔
سوفٹ ڈرنکس کے شدید منفی اثرات سے متعلق یہ تمام باتیں تو سبھی جانتے ہیں مگر ہڈیوں پر ان مشروبات کے شدید منفی اثرات کی طرف کم ہی لوگ متوجہ ہوتے ہیں۔
بیشتر کولڈ ڈرنکس میں کیفین اور فاسفورک ایسڈ ہوتا ہے۔ ایسڈ کی تلخی دور کرنے کے لیے چینی ملائی جاتی ہے اور وہ بھی بڑی مقدار میں۔ یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔
کیفین سے کیلشیم جذب کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے جبکہ فاسفورک ایسڈ سے کیلشیم کی شدید کمی کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ ہڈیوں کے لیے کیلشیم ناگزیر جز ہے۔ جب آپ سوفٹ ڈرنک کا ایک گھونٹ لیتے ہیں تو آپ اپنے ہڈیوں کو داؤ پر لگارہے ہوتے ہیں اور آپ کو اس کا احساس بھی نہیں ہو پاتا۔
ماہرین کہتے ہیں کہ سب سے بڑا خطرہ یہ ہوتا ہے کہ سوفٹ ڈرنک پینے سے کیلشیم کی بڑی مقدار پیشاب کے ذریعے جسم سے نکل جاتی ہے اور ہڈیوں کے لیے شدید خسارہ پیدا ہوتا ہے۔
سوفٹ ڈرنکس میں موجود کیفین خون میں اینوسیٹول نامی پروٹین کا گراف گرادیتی ہے۔ یہ پروٹین کیلشیم کا توازن برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر ہے۔ اینوسیٹول کم ہو تو گردے زیادہ کیلشیم ختم کرتے ہیں اور یوں جسم آنتوں کے ذریعے کم کیلشیم جذب کرتا ہے۔
کاربونیشن پروسیس سے سوفٹ ڈرنکس میں کاربونک ایسڈ پیدا ہوتا ہے جو پیٹ کی ایسیڈیٹی کا حساب بگاڑ کر غذائی اجزا کو جذب کرنے کا عمل کم کردیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ہڈیوں میں معدنی اجزا کی کمی واقع ہوتی چلی جاتی ہے۔