Aaj Logo

شائع 17 اکتوبر 2024 07:02pm

ہزارہ تحریک کے چئیرمین کی بھی خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی تجویز

سینیٹرمرتضی جاوید عباسی کا کہا ہے کہ خیبر کو فاٹا سے ہٹانا زیادتی ہو گی، چائیے یہ تھا سب کو بیٹھا کر نام تبدیل کرنا چائیے تھا، خیبر پختون خوا کے نام سے خیبر ہٹانا فاٹا کے عوام کی حق تلفی ہے، ۔

ہزارہ تحریک کے چئیرمین سرداریوسف اور طلحہ محمود نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہزارہ صوبہ وقت کی ضرورت ہے،آئینی ترمیم کے حوالہ سے ہمارے تحفظات ہیں۔

سردار یوسف کا کہنا تھا 2010 میں صوبہ ہزارہ کی بنیاد رکھی گئی،صوبہ کے حوالہ سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، سردار یوسف 25 کروڑ کی آبادی کے لیے چار صوبہ ہیں،ہزارہ تحریک کی تمام جماعتوں نے حمایت کی ہے۔

سرداریوسف کا کہنا تھا 26آئینی ترمیم میں صوبہ ہزارہ بنانے کی ترمیم شامل کی جائے، ہمارا حکومت سے مطالبہ یے کہ ہزارہ صوبہ بنایا جائے، ہزارہ صوبہ وقت کی ضرورت ہے صوبہ کے حوالہ سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں قرارداد بھی پاس ہوچکی ہے،حکومتی اتحادی جماعتوں ہزارہ صوبہ کے حوالہ سے کردار ادا کریں۔

اس موقع پر سینیٹرطلحہ محمود کا کہنا تھاملک میں ایس سی او کانفرنس منعقد ہوئی، تمام مسائل کاحل ہزارہ کو صوبہ بنانے سے ممکن ہے ،آئینی ترمیم میں ہزارہ صوبہ کو شامل کیا جائے۔

پریس کانفرنس میں سینیٹرمرتضی جاوید عباسی کا کہنا تھا خیبر کو فاٹا سے ہٹانا زیادتی ہو گی، چائیے یہ تھا سب کو بیٹھا کر نام تبدیل کرنا چائیے تھا، ہم اسکی بھرپور مخالفت کرتے یہ فیصلہ غلط کیا گیا اس حوالے سے ہم سے کسی نے بات نہیں کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ خیبر پختون خوا کے نام سے خیبر ہٹانا فاٹا کے عوام کی حق تلفی ہے، نام تبدیل کرنا تھا تو اے این پی تمام شراکت داروں سے مشاورت کرتی۔

مرتضی جاوید عباسی کا کہنا تھا اس صوبے کے لئے بہت لوگ شہید ہوئے ہیں، 65 لوگ معذور ہوئے ہیں، یہ سب لوگ امن کے لئے قربانی دے رہے ہیں، صوبے کے قیام کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ بیٹھانا چاہیے تھا، مرتضی جاوید عباسی کا کہنا تھا ایک سیاسی جماعت خیبرپختونخوا کا ماحول خراب کر رہی ہے۔

شرکا نے بتایا کہ صوبہ ہزارہ تحریک کی طرف سے تجاویز جب خیبر پختون خواہ کی تجویز دی گئی تھی اور ہمیں پوچھا بھی نئی گیا انھوں اس وقت ہزارہ کا نام تبدیل کر دیا تھا ہم لوگوں نے اس کو مسترد کر دیا تھا تین کروڑ کی أبادی میں 4 صوبے پہلے بھی تھے ابھی بھی وہی صورتحال ہے۔

شرکا کا مزید کہنا تھا کہ ہزارہ بھر کے لوگ جس بھی سیاسی پارٹی سے ہیں وہ صوبہ ہزارہ کی حمایت کرتے ہیں 26 ویں ترمیم جو آرہی ہے اس میں صوبہ ہزارہ کا نام دیا جاۓ سردار یوسف نے مطالبہ کیا کہ آئینی ترمیم کے ساتھ ہمارا صوبہ ہزارہ بنایا جائے ہزارہ کی عوام سیاسی سماجی اور تمام پارٹی مل کر مطالبہ کرتے ہیں ہزارہ صوبہ بنایا جائے۔

Read Comments