Aaj Logo

شائع 17 اکتوبر 2024 04:48pm

سپریم کورٹ کا ڈیمز فنڈ میں موجود رقم حکومت کے پبلک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا حکم

دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈ کیس میں 9 اکتوبر کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا گیا، سپریم کورٹ نے ڈیمز فنڈ میں موجود رقم حکومت کے پبلک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا حکم دیدیا۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ڈیمز فنڈ میں موجود رقم وفاقی حکومت کے پبلک اکائونٹ میں منتقل کی جائے، جس کے بعد ڈیمز فنڈ کیلئے قائم اکائونٹ بند کردیا جائے گا۔

حکمنامہ کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنا ہی اکائونٹ بند کرنے کی ہدایت کر دی، ڈیمز فنڈ کی منتقلی کیلئے حکومت کے پبلک اکائونٹ کا ذیلی اکائونٹ کھولا جائے، حکومت ایسے اقدامات کرے کہ نجی بنکوں سے ڈیمز فنڈ کی رقم پر مارک اپ لیا جا سکے۔

حکم نامہ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈیمز کی تعمیر کیلئے جب بھی رقم درکار ہو متعلقہ اکائونٹ سے استعمال کی جا سکتی ہے۔

سپریم کورٹ کے مطابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کے پاس ڈیم فنڈزکا پیسہ رکھنے کوغلط قرار دیا تھا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں جمع ڈیم فنڈزکا پیسہ حکومت کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا کہا۔

9 جنوری 2019 کو 7 ججز پر مشتمل ایمپلیمینٹیشن بینچ بنایاگیا تھا، بینچ میں جسٹس عظمت سعید،جسٹس عمرعطا بندیال، جسٹس اعجازالاحسن،جسٹس منیب اختر،جسٹس فیصل ارب شامل تھے ریکارڈ کے مطابق بینچ نے واپڈ کی کسی رپورٹ کی جانچ پڑتال نہیں کی نہ کوئی کام کیا، ایک کے علاوہ ایمپلیمینٹیشن بینچ کے تمام ججز ریٹائرہوچکے جن کوتبدیل نہیں کیاگیا۔

سپریم کورٹ کے مطابق رپورٹ کو مرتب کرنے کے لیے وقت اور پیسہ لگتاہے، واپڈا وکیل کے مطابق مجموعی طور پر ڈیمز کے پراجیکٹ کی لاگت 740 ارب روپے ہے، دیامربھاشا ڈیم کی لاگت 480 ارب روپے،مہمند ڈیم کی لاگت 260 ارب روپے ہے۔ درکار رقم کا صرف 3.2فیصد فنڈ جمع کیاگیا جس میں حکومت کا فنڈ زیادہ ہے۔

Read Comments