Aaj Logo

اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2024 04:52pm

آئینی ترمیم کا معرکہ فیصلہ کن مرحلے میں داخل، پارلیمنٹ ہاؤس میں اہم سرگرمیاں

چھبیسویں آئینی ترمیم کا معرکہ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ عدالتی اصلاحات کے بعد حکومت چھبیسویں آئینی ترامیم سے متعلق دیگر امور پر بھی اتفاق رائے کے لیے سرگرم ہے اور اس سلسلے میں مذاکرات بھی جاری ہیں۔ ن لیگی رہنما انوشہ رحمان کا کہنا ہے کہ عدالت کی بجائے آئینی بنچ پر کسی حد تک اتفاق ہوگیا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے حکومتی اتحادیوں کے اعزاز میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ظہرانہ دیا، ظہرانے میں 26 ویں ترمیم منظوری سے متعلق حکمت عملی طے کی گئی۔

’آئینی ترمیم کل سینیٹ میں لائی جائے گی‘

ظہرانے کے بعد مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کل سینیٹ میں آئینی ترمیم لائی جائے گی۔

عرفان صدیقی نے بتایا کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آج آئینی ترامیم کے مسودے پر بریفنگ دی ہے، تفصیلات ہمارے سامنے ابھی آئی ہیں، حتمی فیصلہ کمیٹی میں کیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی ہی اعلان کرے گی۔

علاوہ ازیں سینیٹرعرفان صدیقی نے آج اچھی اور بڑی خبروں کا دن قرار دیتے یوئے کہا کہ توقع ہے تمام مسودوں کو یکجا کیا جائے گا۔

شیری رحمان بھی کہتی ہیں کہ کوشش ہے جے یو آئی کے مسودے کے ساتھ ہم آہنگی ہوجائے، تحریک انصاف نے ابھی تک اپنا مسودہ کمیٹی کا پیش نہیں کیا، فاروق نائیک نے فیصلے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اپنا مسودہ دیں گے، عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ، ہمارے لوگوں کو نقد رقم کی آفر ہو رہی ہیں، پی ٹی آئی والوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں

دوسری جانب اسپیکر ایاز صادق نے پارلیمانی رہنماؤں کوقومی اسمبلی اجلاس سے قبل طلب کیا ہے جس میں اپوزیشن کے پارلیمانی نمائندوں کومدعو کیا گیا۔ اجلاس میں ایجنڈے اورشیڈول کی منظوری دی جائے گی۔

حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس بھی شیڈول ہیں جس میں دونوں جانب سے 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

Read Comments