غزہ کی صورتِ حال انتہائی مخدوش ہے۔ معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ سیکڑوں عمارتیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں جبکہ ہزاروں مکانات کو بہت حد تک نقصان پہنچا ہے۔
بے روزگاری خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ معاشی سرگرمیاں نہ ہونے کے باعث لوگوں کی آمدن انتہائی گھٹ گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں لوگ خوراک اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔
مہنگائی اس قدر ہے کہ دیکھ کر یقین نہیں آتا۔ ٹماٹر 180 ڈالر فی کلو کے نرخ پر فروخت ہو رہے ہیں جبکہ چینی 60 ڈالر فی کلو کے نرخ پر دستیاب ہے۔
الجزیرہ ٹی وی کی ویب سائٹ نے دیر البلاح سے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ تک خوراک کی رسائی بالکل روک دی ہے۔ اس کے نتیجے میں کم و بیش چار لاکھ فلسطینیوں کو فاقہ کشی کا سامنا ہے۔