اسلام آباد پولیس نے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے پارلیمنٹ لاجز میں موجود فلیٹ پر چھاپہ مارا ہے۔ بی این پی کے قائم مقام صدر ساجد ترین لاجز میں موجود تھے۔
اختر مینگل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد سے ان کی پارٹی کے سینیٹر کو اغوا کرلیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری اپنے ایک بیان میں اختر مینگل نے کہا کہ میری پارٹی کے سینیٹر قاسم رونجو اسلام آباد میں ڈائیلاسز کرانے گئے تھے جہاں سے انہیں بیٹے سمیت اغوا کرلیا گیا۔
اختر مینگل نے لکھا کہ اس کے علاوہ میری پارٹی کی سینیٹر نسیمہ احسان اپنے اپارٹمنٹ تک محدود ہیں، اور ان کے بیٹے کو بھی اغوا کرلیا گیا ہے۔
بی این پی سربراہ نے لکھا کہ اسلام آباد میں میرے اپارٹمنٹ پر بھی چھاپہ مارا گیا، ’کیا جمہوریت ایسی ہوتی ہے‘۔
پی ٹی آئی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھی کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔
عمر ایوب نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ یہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو دھمکانے کی کوشش ہے،ڈیڑھ سال میں میرے گھر پر یہ 19واں چھاپہ ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم لانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، جس کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بھی طلب کرلیےگئے ہیں۔
پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ ان کے ارکان پارلیمنٹ کو ووٹ دینے کی صورت میں بھاری آفرز کی جارہی ہیں، لیکن ہر صورت آئینی ترمیم کا راستہ روکنے کی کوشش کی جائے گی۔
پی ٹی آئی نے مجوزہ آئینی ترمیم اور عمران خان کے خلاف روا رکھے جانے والے سلوک کے خلاف 18 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کا بھی اعلان کردیا ہے۔