آکسفورڈ یونیورسٹی کےچانسلرکےامیدواروں کی لسٹ سےبانی پی ٹی آئی باہر کردیا گیا ہے، لیکن کچھ پاکستانی ابھی بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی نے38 امیدواروں کی لسٹ جاری کردی۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کےچانسلرکےانتخابات28اکتوبرکو ہونگے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل برطانوی اخباردی ٹائمز نے رپورٹ دی تھی کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے کاغذات جمع کروانے کے بعد پہلی بار آکسفورڈ یونیورسٹی چانسلر کے انتخاب میں مشکل میں پڑ گئی ہے۔
رپورٹ میں ذکر کیا گیا تھا کہ مقابلہ اتنا سخت ہے کہ قانونی رائے طلب کی گئی ہے کہ آیا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی میرٹ پر پورا اترتے ہیں یا نہیں اور پاکستان میں الیکشن کے حوالے سے خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔ اخبار نے کہا تھا کہ عمران خان کے حامیوں کا ماننا ہے کہ جیت اس کے جیل سے رہا ہونے کے امکانات کو نمایاں طور پر بڑھا دے گی۔
آکسفوڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننے پر عمران خان کو کیا فائدہ پہنچے گا
پہلی بارآکسفورڈ اپنے چانسلر شپ کا انتخاب آن لائن مقبولیت کے ووٹ کے ذریعے کرائے گا، جس میں سابق طلبہ کو اپنے پسندیدہ امیدواروں کو ترجیح کے لحاظ سے درجہ بندی کرنے کی دعوت دی جائے گی۔ اگلا چانسلر بننے کے خواہشمند نمایاں ناموں میں لارڈ ولیم ہیگ، لیڈی ایلش انجیولینی، لارڈ پیٹر مینڈیلسن، عمران خان، ڈاکٹر مارگریٹ کیسلی ہیفورڈ اور ڈومینک گریو شامل ہیں۔
73 سالہ عمران خان جنہوں نے 1975 میں گریجویشن کرنے سے پہلے آکسفورڈ میں فلسفہ، سیاست اور معاشیات پڑھا، نے گزشتہ ماہ دی ٹائمز کو بتایا کہ انہوں نے یونیورسٹی کو چانسلر کے لیے انتخاب لڑنے کے لیے درخواست دی تھی جس نے ان کی قائدانہ صلاحیتوں کو نکھارہا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے مطابق 16 اکتوبر کو 38 امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی گئی ہے جن میں سے کم از کم پانچ افراد ایسے ہیں جنہوں نے اپنا تعلق پاکستان سے ظاہر کیا ہے۔