مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کے ملزم تین شوٹروں نے ممبئی کے کرلا علاقے میں کرائے کے مکان میں رہائش اختیار اور یوٹیوب پر ٹیوٹوریل ویڈیوز دیکھ کر ہتھیار استعمال کرنا سیکھا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملزمان سے تفتیش میں شامل ایک اہلکار نے بتایا کہ ملزمان کے پاس ہتھیار چلنے کے لیے کوئی جگہ نہیں تھی اس لیے انہوں نے ان ویڈیوز کو دیکھنے میں تقریباً چار ہفتے گزارے اور ہتھیار کو لوڈ اور ان لوڈ کرنے کا طریقہ سیکھا۔
واضح رہے کہ بابا صدیقی کے تین قاتلوں میں سے گرو میل سنگھ اور دھرمراج کشیپ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ شیوکمار گوتم اس وقت فرار ہے۔ چوتھے مشتبہ ہریش کمار بالاکرم نشاد کو پیر کو اتر پردیش میں گرفتار کیا گیا اور کل ممبئی لایا گیا۔
سنگھ اور کشیپ سے پوچھ گچھ کے دوران ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کو یہ بھی معلوم ہوا کہ گوتم کو ”مین شوٹر“ کے طور پر رکھا گیا تھا کیونکہ اس کے پاس اسلحے کو سنبھالنے کا پہلے سے تجربہ تھا۔
اہلکار نے بتایا کہ گوتم سنگھ اور کشیپ نے ”ڈرائی پریکٹس“ کی یعنی بغیر گولیوں کے شوٹنگ۔ شوٹروں نے یوٹیوب کی ویڈیوز دیکھی اور نگرانی سے بچنے کے لیے سوشل میڈیا ایپس جیسے Instagram اور Snapchat کے ذریعے ایک دوسرے سے بات چیت کی۔