مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئی حکومت بننے جا رہی ہے۔ عمرعبداللہ نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ نیشنل کانفرنس کی یہ حکومت کانگریس کی حمایت سے بنے گی جس نے انتخابات سے پہلے اتحاد کیا تھا۔
حلف برداری کی تقریب میں کانگریس کے سرکردہ رہنماؤں کی شرکت کی۔ عمرعبداللہ دوسری باراس منصب پر فائز ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریب میں کانگریس کی جانب سے صدر ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی (قائد حزب اختلاف)، مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی، تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن ، جھارکنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین اور پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال سمیت دیگر کو شرکت کی دعوت دی گئی۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا تھا کہ وہ نئی دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے ہوتے ہوئے آرٹیکل 370 کی بحالی ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ’ملک میں کبھی نہ کبھی تو حکومت بدلے گی، کبھی نہ کبھی تو ایک نئی حکومت آئے گی اور ایسی حکومت آئے گی جس کے ساتھ بیٹھ کر ہم کم سے کم بات کر پائیں گے۔‘
خیال رہے کہ وزیر اعظم مودی کی حکومت نے اگست 2019 میں انڈین آئین سے آرٹیکل 370 کا حذف کردیا تھا جس کے تحت اس کے زیرِ انتظام کشمیر کو نیم خودمختار حیثیت اور خصوصی اختیارات حاصل تھے۔