شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس کا آغاز ہوگیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے کنونشن سینٹراسلام آباد پہنچنے والے عالمی رہنماؤں و مندوبین کا پرتپاک استقبال کیا۔
کنونشن سینٹر اسلام آباد پہنچنے والے عالمی رہنماؤں اور مندوبین میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ، ایس سی او سیکریٹری جنرل، ایران کے وزیرصنعت سید محمد اتابک نور، منگولیا کے وزیراعظم، بھارتی وزیرخارجہ جےشنکر، ترکمانستان کے وزیرخارجہ، بیلاروس کے وزیراعظم رومان گولوف چینکو، تاجک وزیراعظم، قازقستان کے وزیراعظم، کرغستان کابینہ کےچیئرمین ژاپاروف اکیل بیک، روس کے وزیراعظم میخائیل مشوستن اور ازبکستان کے وزیراعظم شامل ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے تمام مہمانوں کا کنونشن سینٹر پہنچنے پر استقبال کیا۔ جس کے بعد تقریب کےآغاز پر اجلاس میں شریک رہنماؤں کا گروپ فوٹو ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا افتتاحی خطاب
وزیراعظم شہابز شریف نے ایس سی او اجلاس میں شریک رہنماؤں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کا انعقاد ہمارے لیے اعزاز ہے، ایس سی او ممالک دنیا کی آبادی کا 40 فیصد ہیں اور پائیدار ترقی کے لیے علاقائی تعاون اور روابط کا فروغ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے لوگوں کو بہتر معیار زندگی اور سہولیات فراہم کرنی ہیں، معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر آگے بڑھنا ہے، آج کا اجلاس علاقائی تعاون بڑھانے کا اہم موقع فراہم کررہا ہے، اجلاس میں سیر حاصل گفتگو کے نتائج خطے کے عوام کیلئے دوررس ہوں گے۔
ہم نے اجتماعی دانش کو بروئے کارلاتے ہوئے آگے بڑھنا ہے
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اجتماعی دانش کو بروئے کارلاتے ہوئے آگے بڑھنا ہے، سیاحتی روابط ، گرین ڈویلپمنٹ کے شعبوں پرتوجہ کی ضرورت ہے، تجارتی روابط میں اضافے کیلئے کاوشیں ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی تعاون کیلئے ایس سی او ملکوں کونئی حکمت عملی پرغورکرنا ہوگا، افغانستان علاقائی ترقی اور استحکام کیلئےبہت اہم ملک ہے، عالمی برادری افغانستان میں انسانی بنیادوں پرامداد پرتوجہ دے۔
علاقائی ترقی کیلئے بیلٹ اینڈ روڈ انتہائی اہم منصوبہ ہے
وزیراعظم نے کہا کہ افغان سرزمین کا دہشت گردی کیلئےاستعمال روکنا ہوگا، خطے کے ملکوں میں ٹرانسپوٹ اور توانائی کےشعبوں میں تعاون کےبہت مواقع ہیں، علاقائی ترقی کیلئے بیلٹ اینڈ روڈ انتہائی اہم منصوبہ ہے، پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ مستقبل کیلئےاقتصادی استحکام ہماری ضرورت ہے، خطے سےغربت کے خاتمے کیلئے اقدامات کوترجیح دینا ہوگی، غربت،معاشی ہی نہیں اخلاقی مسئلہ بھی ہے، غربت کےخاتمےکیلئےبنیادی وجوہات کےحل پر توجہ دینا ہوگی، آنےوالی نسلوں کوبہتر مستقبل دنیاعالمی رہنماؤں کی ذمہ داری ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درپش خطرات اہم چیلنج ہیں
شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درپش خطرات اہم چیلنج ہیں، قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئےملکرکام کرنا ہوگا، ماحولیاتی خطرات سےنمٹنےکیلئےاجتماعی اقدامات ضروری ہیں، رکن ملکوں کےدرمیان تجارت اور سرمایہ کاری کوبڑھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی اورکن ملکوں کی کاروباری برادری میں رابط کا فروغ اہم ہے، مؤثر اورمضبوط ایس سی او،خطےکی ترقی اور استحکام کیلئے اہم کی حامل ہے، معاشی شعبےمیں تعاون اور مواقع،ایس سی او کی اہم طاقت ہے۔
بیلاروس کےوزیراعظم رومان گولوف چینکو کا اجلاس سے خطاب
بیلا روس کے وزیراعظم رومان گولوف چینکو نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں عالمی سطح پرپاکستان کی کامیابیوں کوسراہا۔
انہوں نے کہا کہرواں سال شہبازشریف سے آستانہ میں ملاقاتیں ہوئیں، شہبازشریف نے صرف پاکستان نہیں بلکہ ایس سی او کی ترجمانی کی۔
ایس سی او کے نیشنل کوآرڈی نیٹرز نے حتمی ایجنڈا مرتب کردیا
ذرائع کے مطابق ایس سی او کے نیشنل کوآرڈی نیٹرز نے حتمی ایجنڈا مرتب کردیا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کےحکومتی سربراہان کا اجلاس آج ہوگا۔ ایس سی او سربراہ کانفرنس منگل کو شروع ہو چکی ہے جس کا اہم ترین حصہ یعنی سربراہان کا اجتماع آج ہو رہا ہے۔۔
مہمانوں کی آمد کا سلسلہ کچھ دیرمیں جناح کنونشن میں شروع ہو جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ایس سی اوکے نیشنل کوآرڈی نیٹرزنے حتمی ایجنڈامرتب کردیا، اجلاس میں 8 سے10 دستاویزات کی منظوری دی جائےگی۔
ذرائع کے مطابق دستاویزات کا تعلق معاشی، تعاون، تجارت کےفروغ وغیرہ سے ہے جس کے بعد باقاعدہ مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائےگا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں معاشی وتجارتی تعاون کےساتھ موسمیاتی تبدیلیوں پر تعاون شامل ہوگا، قدرتی آفات کا سامنا کرنے پر تعاون شامل ہوگا، ڈیجیٹل تعاون، ٹریڈ اینڈ ٹرانزٹ کے ایشوز اعلامیہ میں شامل ہوں گے۔