روس کے مشرقی علاقے میں اوختسک سمندر میں وہیل مچھلیاں دیکھنے کے لیے جانے والے ایک شخص کو دو ماہ سے زائد عرصے بعد تلاش کر لیا گیا۔
روسی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 46 سالہ میخائل پیچوگن کو ایک ماہی گیر کشتی کے عملے نے اس کی سفر کی شروعات کے مقام سے تقریباً ایک ہزار کلومیٹر دور، سمندر میں ایک ربڑ کی کشتی میں بھٹکتا ہوا پایا۔
رپورٹ کے مطابق، میخائل کے بھائی اور 15 سالہ بھتیجے کی لاشیں بھی اسی کشتی پر ملی ہیں، جو وہیل مچھلیاں دیکھنے کے لیے نکلے تھے اور اپنے ساتھ دو ہفتوں کا کھانا لے کر گئے تھے۔
میخائل کی اہلیہ نے بتایا کہ جب وہ سفر پر روانہ ہوئے تھے تو ان کا وزن تقریباً 100 کلوگرام تھا، لیکن 67 روز بعد بچائے جانے پر ان کا وزن آدھا رہ گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ”شاید ان کا وزن ہی انہیں بقا کی جنگ جیتنے میں مددگار ثابت ہوا۔“
انہوں نے مزید کہا، ”ہمیں کچھ معلوم نہیں، صرف یہ جانتے ہیں کہ وہ زندہ ہیں اور یہ کسی معجزے سے کم نہیں۔“
روسی خبر ایجنسی کے مطابق، میخائل پیچوگن کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں وہ صحتیاب ہو رہے ہیں اور ڈاکٹروں نے ان کی حالت کو ”کچھ حد تک مستحکم“ قرار دیا ہے۔