معاشی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا بنیادی مقصد خطے میں تجارت، روابط اور سیکیورٹی کو بہتر بنانا ہے، ایس سی او ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، کانفرنس کو سود مند بنانے کیلئے حکومت کو بات چیت سے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
ماہر معاشیات خاقان نجیب نے کہا ہے کہ ایس سی او دنیا کی چالیس فیصد آبادی کا اتحاد ہے، اس خطے میں تین ارب سے زائد لوگ بستے ہیں، یہ اتحاد مستقبل کے چیلجنز کا مقابلہ کرنے کیلئے انتہائی اہم ہے۔
ماہرمعاشیات حسن داؤد بٹ کہتے ہیں کہ چینی وزیراعظم کے دورے سے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کا حوصلہ ملے گا، سمٹ کو فائدہ مند بنانے کیلئے ٹھوس عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
سابق چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف کہتے ہیں کہ ہمیں بتانا ہوگا خطے کی مارکیٹ میں پاکستان کیا کردار ادا کرسکتا ہے، پاکستان لینڈ لاک ممالک کیلئے ٹرانسپورٹیشن، فوڈ سیکیورٹی اور ٹیکنالوجی میں معاونت فراہم کرسکتا ہے۔
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ اس کانفرنس سے ایس سی او ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ کر آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔