Aaj Logo

شائع 15 اکتوبر 2024 05:18pm

مجوزہ پولیس ترمیمی ایکٹ وزیر اعلیٰ کے پی سے اختیارات لے لئے گئے، نیا ڈرافٹ تیار

مجوزہ پولیس ترمیمی ایکٹ 2024 پر پولیس افسران کے تحفظات کے بعد نیا ڈرافٹ تیار لیا گیا۔ نیا ڈرافٹ پولیس حکام اور قانونی ماہرین کی مشاورت سے تیار کیا گیا۔

متن کے مطابق : پولیس ایکٹ سیکشن 9 کے تحت وزیراعلی سے اختیار واپس لے لیا گیا ہے جس کے بعد آر پی اوز ڈی پی اوز کے تقرریوں اور تبادلے سمری کے زریعے کئےجائینگے۔

آئینی ترمیم کا معاملہ، قومی اسمبلی کے اجلاس کی تاریخ سامنے آگئی

ڈرافٹ کے مطابق ایڈیشنل آئی جیز، ڈی آئی جیز و انٹرنل پوسٹنگ ٹرانسفر آئی جی پی کا اختیار ہوگا، پبلک سروس کمیشن میں ایم این ایز اور ایم پی ایز بھی شامل ہونگے جس سے عوام کو ریلیف ملےگا۔

متن میں بتایا گیا ہے کہ بل میں پبلک سیفٹی کمیشن میں تعداد 3 سے بڑھاکر 5 جبکہ دورانیہ 3 سے 4 سال کردیا گیا ہے سیفٹی کمیشن کے آزاد ممبر کو حکومت نامزد کرے گی، باقی ممبران پبلک سروس کمیشن کے چئیرمین اور صوبائی محتسب نامزد کرینگے، کمپلینٹ اتھارٹی سنٹر کی بجائے اب ریجنل سطح پر ہونگے جبکہ کمپلینٹ اتھارٹی سینٹر کے 5 ممبران ہونگے۔

متن کے مطابق پولیس انوسٹیگیشن کو دوبارہ بحال کردیا گیا جبکہ آپریشن کا پورا سسٹم پہلے کی طرح پولیس کے ماتحت ہوگا، نئے بل کو دوبارہ کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا،

واضح رہے کہ بیوروکریسی کے زریعے تقرری اور تبادلوں پر پولیس حکام نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، پولیس حکام نے وزیراعلی اور اسپیکر کے پی اسمبلی کو بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا، وزیراعلی، اسپیکراسمبلی نے پولیس افسران کی شدید درعمل کے باعث ترامیمی بل مشاورت سے پاس کرانے پر اتفاق کیا تھا، وزیراعلی سمیت اسپیکر صوبائی اسمبلی نے ملاقات میں پولیس افسران کے تحفظات ختم کرنے یقین دہانی کرائی تھی۔

Read Comments