حافظ آباد میں بصارت سے محروم حافظ آباد کے نوجوان خلیل احمد نے اپنی معذوری کو مجبوری اور کسی پر بوجھ بننے کی بجائے ایم ایس سی تک تعلیم حاصل کر کے عزم و ہمت کی مثال قائم کر دی، بینائی سے محروم خلیل احمد نے کھیتی باڑی بھی کی اور اب اپنی ہمت اور لگن سے نائب قاصد سے گریڈ سترہ کے سپیشل ایجوکیشن ٹیچر کی ملازمت بھی حاصل کی۔
دنیا بھر میں آج 15اکتوبر بصارت سے محروم افراد کے حقوق کا عالمی دن سفید چھڑی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ بینائی سے محروم حافظ آباد کے نوجوان خلیل احمد نے اپنی معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا۔ ایم ایس سی تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد خلیل احمد نے بطور نائب قاصد ملازمت کا آغاز کیا اور اس وقت گورنمنٹ اسپیشل ایجو کیشن سکول میں گریڈ 17میں بطور سینئر ٹیچر اپنے فرائض سر انجام دے رہا ہے۔
خلیل احمد نے بینائی نہ ہونے کے باوجود کھیتی باڑی بھی کی اور قومی سطح پر کرکٹ بھی کھیلی۔ بصارت سے محروم خلیل احمد جیسے باہمت نوجوان نے نہ صرف اعلیٰ تعلیم بلکہ اچھی ملازمت حاصل کرکے ثابت کیا کہ اگر انسان کوشش اورمحنت کریں تو کوئی بھی معذوری انسان کی ترقی کی رہ میں حائل نہیں ہو سکتی