جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کو گولڈ میڈل سے نوازا گیا ہے۔
غیر ملکی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا جہاں شرح پیدائش میں تیزی سے کمی آرہی ہے، وہاں کی وزارت صحت اور فلاح نے حکومت نے دو خواتین کو ہر ایک کے 13 بچے پیدا کرنے پر سویلین سروس میڈل سے نواز دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 60 سالہ ایوم گئی-سُک نامی خاتون سول میرٹ کے پانچویں درجے کے ایوارڈ سی یونگنیو میڈل سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے ملک کی سیاست، معیشت، معاشرت، تعلیم میں اپنا حصہ ڈالا ہو اور سپورٹ کیا ہو۔
ذرائع کے مطابق دوسری خاتون 59 سالہ لی یونگ-می کو جس سول میرٹ میڈل سے نوازا گیا وہ ان افراد کو دیا جاتا ہے جو کامیابیوں اور عطیات کے ذریعے یا اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کی زندگیاں بچا کر یا عوامی خدمت کے لیے اپنی زندگی مختص کرتے ہوئے ملکی فلاح میں حصہ ڈالتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ایوم نے سن 1986 سے 2007 کے درمیان پانچ بیٹوں اور آٹھ بیٹیوں کو جنم دیا۔ جبکہ لی کے گھر پہلے بچے کی ولادت 23 برس اور آخری بچے کی ولادت 44 برس کی عمر میں ہوئی۔
واضح رہے مشرقی ایشائی ملک تیزی سے گرتی شرح پیدائش سے لڑ رہا ہے اور والدین کو زیادہ بچے پیدا کرنے کے پروگراموں کو متعارف کرا رہا ہے۔ 2022 میں ملک کا فرٹیلیٹی ریٹ تاریخ کی کم ترین سطح 0.78 تک پہنچ گیا تھا جو کہ عالمی سطح بہت کم ہے۔