بھارت کی گیارہ ریاستوں میں دہشت کی علامت بنے ہوئے بشنوئی گینگ کے سربراہ لارنس بشنوئی سے تفتیش کے دوران ہٹ لسٹ سامنے آئی ہے۔
احمد آباد کی سابرمتی جیل میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے حکام کو لارنس بشنوئی نے بتایا کہ اس کی ہٹ لسٹ میں پانچ شخصیت نمایاں ہیں۔ ان میں پہلے نمبر پر بالی وڈ اسٹار سلمان خان ہے۔
ہریانہ کی بشنوئی برادری کالے ہرن کی پوجا کرتی ہے جبکہ سلمان خان نے 1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران دو کالے ہرن مار ڈالے تھے۔ تب سے بشنوئی گینگ سلمان خان کے پیچھے پڑا ہوا ہے۔
بشنوئی گینگ کی ہٹ لسٹ پر بھارتی پنجاب کا مقتول گلوکار سدھو موسے والا کا مینیجر شگن پریت سنگھ بھی موجود ہے۔ من دیپ دھریوال، کوشل چودھری اور امت ڈاگر بھی شامل ہیں۔
بشنوئی گینگ کا نیٹ ورک گیارہ ریاستوں میں کام کر رہا ہے۔ یہ گینگ بھتہ خوری، قتل اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث بتایا جاتا ہے۔ بشنوئی گینگ نے سلمان خان کی ریکی کے لیے جس شخص کو بھیجا تھا اُسے ہریانہ پولیس کے اسپیشل یونٹ نے پکڑلیا تھا۔
چند ماہ قبل ممبئی میں سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ ہوئی تھی۔ سلمان کے گارڈ نے دو شوٹرز کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ بعد میں اِن میں سے ایک شخص پراسرار حالات میں انتقال کرگیا۔ اس کے بعد سلمان خان کے لیے بشنوئی گینگ کی خُنس اور بڑھ گئی۔
دوسری جانب بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کے لیڈر ہرناتھ سنگھ نے بالی وڈ اداکار سلمان خان سے لارنس بشنوئی گینگ سے معافی مانگنے کی اپیل کردی۔
بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے پیر کو بالی ووڈ اداکار سلمان خان پر زور دیا کہ وہ بشنوئی گینگ سے 2 دہائیوں قبل پیش آنے والے کالے ہرن کے واقعے کے لیے معافی مانگیں۔
بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر ہرناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ’غلطیاں انسان سے ہی ہوتی ہیں اور سلمان خان بہت مقبول شخص ہیں جن کے بہت سے فالوورز ہیں‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے اداکار سلمان خان سے ایکس پر اپنی پوسٹ میں اس تنازع کو حل کرنے کے لیے اپیل کی ہے کہ اگر اس خون خرابے کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ توبہ اور معافی مانگنا ہے تو معافی مانگنے سے انسان کی حیثیت کم نہیں ہوتی، آپ معافی مانگ لیں‘۔
رناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ’ تقریبا 23-24 سال پہلے، سلمان خان ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے راجستھان گئے تھے جہاں انہوں نے شکار کے لیے ایک کالے ہرن کو مار ڈالا، کالا ہرن بشنوئی برادری کے لیے بہت ثقافتی اور مذہبی اہمیت رکھتا ہے اور سلمان خان کی جانب سے اس کے قتل پر بشنوئی برادری کو شدید دکھ پہنچا تھا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بشنوئی برادری میں کالے ہرن کی پوجا کی جاتی ہے اور اس کے مارے جانے سے برادری میں غصہ پھیل گیا، اگر معاملے کا حل معافی ہے تو سلمان خان معافی مانگ لیں، اس میں کوئی برائی نہیں ہے‘۔
حال ہی میں مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیق کے قتل کی ذمہ داری ’لارنس بشنوئی گینگ‘ نے قبول کی ہے جس کے بعد اداکار سلمان خان کے اپارٹمنٹ کے باہر بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔