اسرائیل کے دفاع کیلیے امریکا کی جانب سے ہر طرح کا تعاون کیا جا رہا ہے۔ اب امریکا نے اسرائیل کے ڈیفنس سسٹم کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ایک جدید سسٹم نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا نے اسرائیل میں میزائل ڈیفینس سسٹم ’تھاڈ‘ نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان رواں ماہ اسرائیل پر کیے گئے ایرانی بیلسٹک میزائل حملے کے بعد کیا گیا ہے۔
پینٹاگون کے بیان کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کیلیے ’تھاڈ‘ نامی دفاعی میزائل سسٹم عملے سمیت اسرائیل بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔
یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر 200 کے قریب بیلسٹک میزائل داغے تھے اور ایرانی پاسداران انقلاب نے دھمکی دی تھی کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو ایران مزید حملے کرے گا۔
پینٹاگون کا کہنا ہے امریکہ کا تھاڈ سسٹم بھجوانے کا فیصلہ اس کے اسرائیل اور وہان مقیم امریکیوں کو ممکنہ ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں سے بچانے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
ان حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل نے اپنے تمام میزائل دفاعی نظام استعمال کیے جن میں کم فاصلے تک مار کرنے والے راکٹوں کے لیے بنائے گئے آئرن ڈوم سسٹم سے لے کر ایرو سسٹم بھی شامل ہے جو فضا اور خلا سے داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس سے قبل گذشتہ سال سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد امریکہ نے تھاڈ سسٹم مشرقِ وسطیٰ بھجوایا تھا۔ یاد رہے کہ 2019 میں بھی امریکہ نے ٹریننگ اور دفاعی مشقوں کے لیے تھاڈ سسٹم اسرائیل بھجوایا تھا۔
امریکا کی جانب سے بھیجے جانے والے تھاڈ میزائل سسٹم کے ذریعے چھوٹے اور درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلسٹک میزائل کو پرواز کے آخری مرحلے میں مار گرایا جا سکتا ہے
تھاڈ میزائل سسٹم کی رینج 200 کلومیٹر ہے اور یہ 150 کلومیٹر کی بلندی تک کام کرتا ہے۔
دشمن کی جانب سے میزائل داغے جانے کی صورت میں تھاڈ کا ریڈار سسٹم اس کا پتا لگا لیتا ہے۔
تھاڈ کا ریڈار سسٹم فوری طور پر معلومات اپنے کنٹرول سسٹم کو بھیجتا ہے جو فوراً ایک انٹرسیپٹر میزائل لانچ کرنے کی ہدایت جاری کرتا ہے۔
انٹرسیپٹر میزائل کو دشمن کی جانب سے مارے گئے میزائل کی جانب فائر کیا جاتا ہے۔ بیلیسٹک میزائل کو اس کی پرواز کے آخری مرحلے میں مار گرایا جاتا ہے۔
تھاڈ کے ایک لانچر ٹرک پر 8 انٹرسیپٹر میزائل نصب ہوتے ہیں۔