بھارت کے بدنامِ زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کی ایک مبینہ پاکستانی گینگسٹر سے ویڈیو کال وائرل ہوئی ہے۔ لارنس بشنوئی احمد آباد کی سابرمتی جیل میں ہے۔ اُس نے 9 دن سے چپ کا روزہ رکھا ہوا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ جب بھی اس کا گینگ کوئی بڑی واردات کرتا ہے تب وہ چپ کا روزہ رکھتا ہے۔
بشنوئی گینگ نے ممبئی کے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بشنوئی گینگ نے اُن سب کو دھمکی دی ہے جن کا بالی وُڈ اسٹار سلمان خان سے کوئی تعلق ہے۔
نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کے قتل کے بعد لارنس بشنوئی کو جیل میں سیل فون اور کال کی سہولت میسر ہونے کی تفصیلات ایک بار پھر منظرِعام پر آئی ہیں۔
رواں سال جون میں لارنس بشنوئی اور پاکستانی گینگسٹر شہزاد بھٹی کے درمیان ویڈیو کال کی 19 سیکنڈ کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ جب بابا صدیقی کے قتل کے حوالے سے لارنس بشنوئی کا نام لیا گیا تو یہ ویڈیو کلپ ایک بار پھر وائرل ہوگیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو کال اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ جیل میں حکام لارنس بشنوئی کو وارداتوں کے لیے سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
31 سالہ لارنس بشنوئی اپنے پاس سیل فون میں رکھتا بلکہ کسی اور قیدی کا یا اپنے کسی ساتھی کا سیل فون استعمال کرتا ہے۔ پنجاب کے گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے وقت بھی لارنس بشنوئی احمد آباد کی سابرمتی جیل میں تھا۔ وہ دہلی کی تہاڑ جیل کے علاوہ پنجاب اور راجستھان کی جیلوں میں بھی رہا ہے اور وہاں بھی رابطوں کی سہولت اُسے میسر رہی ہے۔
گزشتہ ماہ کئی مقدمات میں مطلوب گینگسٹر کنال چھابڑا نے دعوٰی کیا تھا کہ لارنس بشنوئی نے اُسے بھی جیل سے کال کی ہے جس میں بھتے کا مطالبہ کیا ہے۔ بابا صدیقی کو کل (ہفتے کو) ممبئی میں اُن کے دفتر کے باہر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں سلمان خان سے مخاطب ہوکر کہا گیا ہے کہ ہم یہ جنگ نہیں چاہتے تھے مگر تم ہمارے بھائی کی موت کا سبب بنے۔ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں مگر جو کوئی بھی سلمان خان یا داؤد گینگ کی مدد کرے گا ہم اُس کا حساب برابر کردیں گے۔
لارنس بشنوئی گینگ 1998 سے سلمان خان کو نشانے پر لیے ہوئے ہے جب سلمان نے دو کالے ہرن مار ڈالے تھے۔ بشنوئی کمیونٹی کالے ہرن کی پوجا کرتی ہے۔
رواں سال اپریل میں بشنوئی گینگ کے مبینہ ارکان نے ممبئی میں سلمان خان کے گھر پر فائرنگ بھی کی تھی۔ ایک مشکوک حملہ آور ممبئی کے ایک پولیس اسٹیشن میں پراسرار حالات میں مرگیا تھا۔ اس پر بشنوئی گینگ مزید مشتعل ہوگیا تھا۔