Aaj Logo

شائع 13 اکتوبر 2024 02:35pm

نصیبو لال کا وہ گانا جس نے ملزم اور پولیس کی ناک میں دم کر دیا

معروف گلوکارہ نصیبو لال کے گانے اکثر مہندی و شادی بیاہ کی تقریبات میں چلائے جاتے ہیں جن پر لوگ رقص کر کے محظوظ ہوتے ہیں۔

مگر حال ہی میں مہندی کی تقریب میں نصیبو لال کا گانا چلانا ایک فیملی کو مہنگا پڑ گیا۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں رواں ہفتے منگل کو مہندی کی ایک تقریب میں نصیبو لال کا گانا ساؤنڈ سسٹم پر تیز آواز میں لگایا گیا۔

یہ واقعہ سوشل میڈیا پر کافی مقبول رہا کیونکہ اس حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ گانا چلانے والوں کیخلاف تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا اور یہ اس لیے درج کیا گیا تھاکیونکہگلوکارہ کا ایک فحش گانا مہندی کی رسم کے دوران چلایا جا رہا تھا۔

اس حوالے سے تھانے میں ایک اہلکار نے کھل کر بتایا کہ ایف آئی آر میں گانے کے بول تک درج تھے۔

مقدمے کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے قادر ٹاؤن پیر محل میں مہندی کی تقریب میں نصیبو لال کا گانا چلا اور لوگوں نے ڈانس کیا جس پر ایک علاقہ مکین نے پولیس کو کال کرلی۔

پولیس کی جانب سے موقع پر پہنچ کر ایک شخص کو گرفتار کیا گیا اور ایف آئی آر کے مطابق یہ مقدمہ دو دفعات کی بنیاد پر درج کیا گیا۔ ایک دی پنجاب ساؤنڈ سسٹمز (ریگولیشن) ایکٹ 2015 کی شق 6 اور دوسری پنجاب میرج فنکشنز ایکٹ 2016 شق تھری ای تھی۔

بتایا گیا کہ تھانہ پیر محل کے اہلکار سے جب ایف آئی آر اور اس میں درج گانے کے بول کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ ہنسنے لگے اور نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ اس جپھی نے ہمیں مشکل میں ڈال دیا ہے۔

بعد ازاں اگلے روز جب گرفتار ملزم کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا تو جج نے یہ کہہ کر معاملہ نپٹا دیا کہ عدالت میں اور بھی کئی کیسز پڑے ہیں، کوئی اگر لطف انداز ہورہا ہے تو اسے ہونے دو۔ لڑکے ناچ ہی رہے تھے اور کیا کر رہے تھے۔

ان کے مطابق یہ کہہ کر انھوں نے ملزم کو تو بری کر دیا لیکن ہمیں پچھلے دو تین روز سے ہر جگہ سے کالز آ رہی ہیں۔

گانا کونسا تھا اور کیا ’بول‘ تھے؟

ایف آئی آر میں درج کردہ نصیبو لال کے گانے کے بول تھے کہ،’جپھی گٹھ کے جے پاویں اک وار سجنا‘۔۔ ’ساری زندگی رواں گی تابعدار سجنا‘

اس کا مطلب ہے (ایک بار اچھے سے بغل گیر ہو، تو زندگی بھر تمھارا ساتھ دوں گی)۔

مذکورہ گانا فلم ’کالا گجر‘ میں فلمایا گیا تھا جس میں اداکار معمر رانا اور ثنا نے مرکزی کردار نبھایا تھا۔

Read Comments