وسطی امریکا کے ملک نکاراگوا نے قتلِ عام اور نسلی تطہیر کا الزام عائد کرتے ہوئے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کردیے ہیں۔ نکاراگوا کی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیل فاشسٹ اور قاتل ریاست ہے جو کسی قانون اور اخلاقی حدود و قیود کو نہیں مانتی۔
پہلے غزہ اور اب جنوبی لبنان و بیروت میں وحشیانہ بمباری کے ذریعے نہتے شہریوں کے قتل پر دنیا بھر میں شدید ردِعمل پایا جاتا ہے۔ امریکا نے بمباری کے دوران اقوام متحدہ کی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
اقوامِ متحدہ نے اپنی تنصیبات پر اسرائیلی فضائیہ کے حملوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنی کارروائیوں میں غیر متعلق افراد اور تنصیبات کو نشانہ نہ بنائے۔
گزشتہ روز بھارت نے بھی اقوام متحدہ کی امن فوج کی تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی تھی۔ جنوبی لبنان میں امن فوج کے دستوں میں 600 بھارتی فوجی بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی پالیسیوں پر دنیا بھر میں تنقید ہو رہی ہے۔ اٹلی کی وزیرِاعظم جیورجیا میلونی اور ہسپانوی وزیرِاعظم پیڈرو سانچیز بھی بنیامین نیتن یاہو پر شدید تنقید کرتے رہے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن پر بھی بنیامین نیتن یاہو کے حوالے سے شدید دباؤ ہے۔ امریکا میں مختلف گروپ صدر پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اسرائیل کی غیر مشروط حمایت نہ کریں۔
انسانی حقوق اور دیگر امور سے متعلق اداروں اور گروپوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کو پابند کیا جائے کہ وہ کسی بھی غیر متعلقہ مقام کو نشانہ نہ بنائے اور نہتے، غیر متحارب شہریوں کو قتل کرنے سے گریز کرے۔