آئینی ترمیم کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے مجوزہ مسودے کی بازگشت کے دوران مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو زرداری کے مابین نمبرگیم پر نوک جھوک ہوئی۔
گزشتہ روز آئینی ترمیم سے متعلق تحفظات، مشاورت اور تجاویز کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، بیرسٹر گوہر سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ آئینی پیکج کے معاملے پر بیٹھک میں اتفاق رائے نہ ہوسکا اور ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
اسی ڈیڈ لاک کے دوران بلاول کے دعویٰ کے بعد مولانا فضل الرحمان کا سخت مؤقف سامنے آیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا کہ آئینی ترمیم کے لیے نمبرپورے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ ان کی طرف سے دوسری مرتبہ دعویٰ تھا۔
ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ ’ابھی تک جے یو آئی یا اپوزیشن کا کوئی مسودہ نہیں ملا‘۔ جس کے بعد مولانا فضل الرحمان سے اس بابب سوال کیا تو بلاول کا بیان انہیں سخت ناگوار گزرا۔
انہوں نے کہا کہ ’آئینی ترمیم کا حکومتی تصور قبول نہیں، یہ کہنا کہ نمبرپورے ہیں سیاسی بداخلاقی ہے، کالے تھیلے میں جومسودہ بھیجا گیاتھا اسے مسترد کردیا تھا۔
ساتھ ہی انہوں نے اٹھارہویں ترمیم کوبحال اورانیس ویں ترمیم کوختم کرنےکامطالبہ بھی کردیا۔