Aaj Logo

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2024 03:41pm

پی پی پی کا مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ سامنے آ گیا

پی پی پی کا مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ سامنے آگیا، پیپلز پارٹی کی جانب سے آرٹیکل ایک سو پچھتر اے میں آئینی عدالت کا قیام ڈرافٹ میں شامل ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے چھبیس ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ پیش کردیا ہے اور آج پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کی بیٹھک میں اتفاق رائے نہ ہوسکا اور ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ خورشید شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں آئینی ترامیم سے متعلق اراکین کو اعتماد میں لیا جبکہ حکومت اور پیپلز پارٹی کا مسودہ کمیٹی اراکین کے حوالے کر دیا گیا، جے یو آئی ف کا مسودہ کل کمیٹی کو دیا جائے گا۔

ادھر پی پی پی کا مجوزہ مسودہ سامنے آیا ہے جس کے مطابق سپریم کورٹ ججز کی تقرری کے لیے آئینی کمیشن آف پاکستان کا قیام عمل میں لایا جائے گا، صوبائی سطح پر ہائی کورٹس ججز کی تقرری آئینی کمیشن آف پاکستان کرے گی۔

مسودے کے مطابق سی سی پی چیف جسٹس آئینی عدالت اور دو سینئر ججوں پر مشتمل ہوگی، سی سی پی میں سپریم کورٹ کا ایک ریٹائر یا چیف جسٹس کا نامزد کردہ نمائندہ شامل ہوگا۔

علاوہ ازیں اٹارنی جنرل آف پاکستان اور پاکستان بار کونسل کے نمائندے بھی شریک ہوں گے، قومی وسینیٹ کے دو دو ارکان بھی سی سی پی کا حصہ ہوں گے، آرٹیکل دو سو نو میں ججوں کو ہٹانے کا طریقہ کار بھی واضع کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آئینی ترمیم سے متعلق تحفظات، مشاورت اور تجاویز کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، بیرسٹر گوہر سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ابھی تک جے یو آئی یا اپوزیشن کا کوئی مسودہ نہیں ملا۔ سربراہ جے یو آئی نے مؤقف دیا کہ آئینی ترمیم سے متعلق جو تجاویز جے یو آئی کی تھیں وہ بھی زیر بحث آئیں جبکہ پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر نے شکوہ کیا کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ میڈیا کو لیک ہونے والا ڈرافٹ اصلی ہے کوئی کہتا فیک ہے، آج بھی کسی کو پورا ڈرافٹ نہیں دیا گیا۔

مزیدپڑھیں:

اسلام آباد میں آئینی ترمیم پر تحفظات، مشاورت، تجاویز کیلئے بڑی بیٹھک

جے یو آئی کا آئینی اصلاحات پر مبنی 30 نکات پر مشتمل مسودہ تیار

Read Comments