Aaj Logo

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2024 04:14pm

اسلام آباد میں آئینی ترمیم پر تحفظات، مشاورت، تجاویز کیلئے بڑی بیٹھک

آئینی ترمیم سے متعلق تحفظات، مشاورت اور تجاویز کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، بیرسٹر گوہر سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ابھی تک جے یو آئی یا اپوزیشن کا کوئی مسودہ نہیں ملا۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ آئینی ترمیم سے متعلق جو تجاویز جے یو آئی کی تھیں وہ بھی زیر بحث آئیں جبکہ پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر نے شکوہ کیا کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ میڈیا کو لیک ہونے والا ڈرافٹ اصلی ہے کوئی کہتا فیک ہے، آج بھی کسی کو پورا ڈرافٹ نہیں دیا گیا۔

واضح رہے کہ حکومت نے چھبیس ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ پیش کردیا ہے اور آج پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کی بیٹھک میں اتفاق رائے نہ ہوسکا اور ڈیڈ لاک برقرار ہے، خورشید شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں آئینی ترامیم سے متعلق اراکین کو اعتماد میں لیا جبکہ حکومت اور پیپلز پارٹی کا مسودہ کمیٹی اراکین کے حوالے کر دیا گیا، جے یو آئی ف کا مسودہ کل کمیٹی کو دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں خصوصی پارلیمنٹ اجلاس کے بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کوشش کررہی کہ سیاسی اتفاق رائے پیدا کرے، حکومت کی طرف سے مسودہ شئیر کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک جے یو آئی یا اپوزیشن کا کوئی مسودہ نہیں ملا، میں نے دو ہفتے پہلے اپنا مسودہ جے یو آئی کودیا تھا، ہم ایس سی او سے پہلے یہ قانون سازی نہ لانے پرمتفق ہوئے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جلد بازی اگر پی ٹی آئی چاہتی ہے تو بامقصد بات کرے، پی ٹی آئی اگرسبوتاژکرناچاہتی توپھراسےلٹکایا نہیں جاسکتا، پی ٹی آئی مطمئن کرے کہ وہ بامقصد ان پٹ چاہتی ہے، میرازور سیاسی اتفاق پر ہے لیکن اس کےلیےوقت ہے۔

آئینی ترامیم پر پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے بڑوں کی اہم بیٹھک

ان کا کہنا تھا کہ وزیر قانون نے حکومتی نکات پیش کئے، وزیر قانون نے وکلا باڈیز سے مشاورت کے نکات بھی رکھے۔ بلاول نے کہا کہ فضل الرحمان نے موقف پیش کیا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مشاورت کرکے متفقہ مسودہ تیار کریں گےامید ہے تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ بامقصد انگیجمنٹ کریں گے۔

اگراپوزیشن کی ترامیم مان لی گئیں تواتفاق رائےہوجائےگا

بعدازاں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم سے متعلق جو تجاویز جے یو آئی کی تھیں وہ بھی زیر بحث آئیں، کوشش ہے کہ اتفاق رائے پیدا ہوجائے، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے کہ کب تک اتفاق رائے ہو جائے گا، ابھی اس معاملے پر مزید مشاورت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلی مرتبہ اپنا ڈرافٹ شیئر کیا ہے، پیپلز پارٹی کی جانب سے جو تجاویز آئیں وہ بھی اجلاس میں شیئر کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ اگراپوزیشن کی ترامیم مان لی گئیں تواتفاق رائےہوجائےگاانہوں نے مزید کیا کہا آئے جانتے ہیں۔

علاوہ ازیں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرکا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا، ہماری زیادہ اس معاملہ پر بات نہیں ہوئی ، اپوزیشن کا آج سوال تھا کہ ہم بحث کس چیز پر کر رہے ہیں، اتنی عجلت میں اجلاس بلایا گیا ہے پھربھی ہم سب شریک ہوئے، ہمیں ترامیم کا خدوخال تو بتایا جائے کہ کس آرٹیکل میں ترامیم کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی کہہ رہا ہے میڈیا کو لیک ہونے والا ڈرافٹ اصلی ہے کوئی کہتا فیک ہے، آج بھی کسی کو پورا ڈرافٹ نہیں دیا گیا۔

حکومتی ڈرافٹ میں ابہام موجود ہے، عامر ڈوگر

علاوہ ازیں عامر ڈوگر نے کہا کہ حکومت نےنصف مسودہ کمیٹی میں پیش کیا، ہمیں دونوں ڈرافٹ مل گئے،پارٹی سےمشاورت کریں گے، حکومت نےجوڈرافٹ کمیٹی میں بتایا وہ عجلت میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ڈرافٹ میں کلیرٹی ہے، حکومتی ڈرافٹ میں ابہام موجود ہے، کسی ایک پارٹی کو یااس کےلیڈرکوٹارگٹ نہیں کرنا چاہئیے۔

اجلاس میں کافی تجاویز سامنےآئی ہیں، اعظم نذیر تارڑ

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑکا کہنا تھا آج کمیٹی کےاجلاس میں کافی تجاویز سامنے آئیں، ہیجان کی کیفیت وہ کم ازکم ختم ہوگئی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی اختیار اور فارمیشن کیا ہونی چاہئیے، ان ترامیم میں آئینی عدالت کے قیام اور ججوں کی ٹرانسفر کیسے ہوگی یہ اب چیزیں ہیں، ہم نے بھی کہا مولانا فضل الرحمان سے کہ وہ اپنی تجاویزشئیر کریں۔

واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے عدالتی اصلاحات سے متعلق تئیس نکات پر مشتمل مسودہ تیار کرلیا ہے اور تجویز دی گئی ہے کہ آئینی عدالت کے بجائے سپریم کورٹ کا بینچ بنایا جائے۔

Read Comments