دشمن ایجنسیوں کی فنڈنگ اور حمایت سے وجود میں آنے والی فتنتہ الخوارج اور کالعدم تنظیم کا گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آگیا۔
خارجی طارق محمود عرف ابو ہشام اور کالعدم تنظیم کے کارندے کی خفیہ کال میں گھناؤنے عزائم آشکار ہوگئے۔
دوران کال خارجی طارق محمود عرف ابو ہشام نے کہا کہ ’’یہ جو نیچے والی سائیڈ پر جرگہ ہو رہا ہے میرا بہت ارمان ہے کہ میں اس میں شرکت کر سکتا اور میں اپنے پختون بھائیوں کو بتاتا کہ ہتھیار، سیاست اور دھرنے سارے ایک کریں۔‘‘
خارجی طارق محمود نے کہا کہ ’’سارے ایک ہو جائیں چاہے وہ عسکری ہوں یا غیر عسکری یا جو طالبان ہیں اور وہ کے پی سے تعلق رکھتے ہیں، پنجابی اور دوسری قوموں کو اپنے علاقے سے نکال دیں اور اپنے علاقوں کو اپنا بنائیں۔‘‘
خفیہ کال پر تجزیے کرتے ہوئے دفاعی ماہرین نے کہا کہ ’’یہ کال پشتون کارڈ کے ذریعے غیور پشتونوں کو ورغلانے کی سازش ہے، خارجی طارق محمود کا دھرنے میں شرکت کے لیے بے تاب ہونا فتنتہ الخوارج اور کالعدم تنظیم کے گٹھ جوڑ کی واضح دلیل ہے۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ خفیہ کال میں لسانیت اور قومیت کو بھڑکانے اور غیر پشتونوں کے خلاف اتحاد پر زور دیا گیا، یہ کال پشتون قبائل میں عسکری اور غیر عسکری قوتوں کو یکجا ہو کر ریاست پاکستان کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی ترغیب ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیم معصومیت کا ڈرامہ رچا کر پاکستان کی بنیادوں کو کمزور کرنا چاہتی ہے، کالعدم تنظیم اور فتنتہ الخوراج ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔
شیئر