حکومت پنجاب نے راولپنڈی میں 8 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی، دفعہ 144 کا نفاذ 10 سے 17 اکتوبر تک کیا گیا ہے جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے پیش نظر راولپنڈی شہر میں 30 سے زائد شادی ہالز کو 5 دن بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اس سے قبل پنجاب کے 8 شہروں میں فوری طور پر 3 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، ان شہروں میں ملتان، ساہیوال، سرگودھا، گوجرانوالہ، وہاڑی، پاکپتن، اوکاڑہ اور وزیرآباد شامل تھے۔
اس تناظر میں محکمہ داخلہ پنجاب نے راولپنڈی میں بھی 8 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی، دفعہ 144 کا نفاذ 10 سے 17 اکتوبر تک کیا گیا ہے، دفعہ 144 کا نفاذ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق راولپنڈی میں ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہو گی۔
میانوالی کے بعد فیصل آباد اور بہاولپور میں بھی دفعہ 144 نافذ کردی گئی
پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، بہاولپور پولیس کا کریک ڈاؤن، فیصل آباد میں متعدد رہنما گرفتار
راولپنڈی کی حدود میں ڈبل سواری اور ہوائی فائرنگ پر بھی پابندی ہوگی، دفعہ 144 کے تحت کبوتر بازی، ڈرون اڑانے اور لیزر لائٹس کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر کیا گیا، یہ فیصلہ امن و امان کے قیام اور انسانی جانوں و املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس 15، 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو گا۔
دوسری جانب اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے پیش نظر راولپنڈی شہر میں 30 سے زائد شادی ہالز کو 5 دن بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا، شادی ہالز کو 12 سے 16 اکتوبر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
راولپنڈی پولیس نے شادی ہالز مالکان سے شورٹی بانڈز لے لیے۔مختلف علاقوں میں قائم شادی ہالز کے مالکان سے متعلقہ تھانوں نے شورٹی بانڈز پر دستخط کروائے۔
شادی ہالز یونین نے شادی ہالز بند کرانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شادی ہالز میں لوگوں نے بکنگ کی ہے ہر شادی ہال میں کوئی نہ کوئی فنکشن ہے، اکتوبر کا مہینہ ہمارے لیے پیک سیزن کا مہینہ ہوتا ہے، گرمیوں کے موسم میں ہمارے پاس کام نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
شادی ہالز مالکان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج اور جلسوں کے باعث بھی کام متاثر ہوا ہے، انتظامیہ سے اپیل ہے شادی ہالز کے لیے کوئی رعایت نکالے۔