خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے مقام جمرود پر آج سے شروع ہونے والے 3 روزہ پشتون قومی جرگہ جسے پشتون قومی عدالت بھی کہا جا رہا ہے سے پہلے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور جرگے کی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات مکمل ہو گئے۔
خیبر پختونخوا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رات گئے تک ہونے والے ان مذاکرات میں اتفاق کیا گیا کہ جرگہ پرامن طریقے سے مطالبات پیش کرے گا۔
وزیراعلی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ جرگہ پرامن طریقے سے مذاکرات پیش کرے، انہیں میں منظور کرواؤں گا اور جرگے کا مقدمہ بحیثیت وزیراعلیٰ میں لڑوں گا۔
صوبائی وزیر پختون یار خان نے آج نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امن، ترقی اور خوشحالی ہم سب کا مشترکہ ایجنڈا ہے، پشتون عدالتی جرگے کو اجازت دے دی گئی وہ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر شرکا کے مطالبے پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع خیبر میں پشتون عدالتی جرگہ کسی فرد کا نہیں بلکہ پشتون کا جرگہ ہے، پشتونوں کے مسائل پرامن طریقے سے حل کریں گے پی ٹی آئی تشدد پر یقین نہیں رکھتی، آج کا مذاکراتی عمل خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوگیا دوسرا عمل شروع کریں گے۔
پختون یار خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پرسوں ضلع خیبر میں شہید ہونے والوں کے لیے تعزیت جبکہ زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کی، مذاکراتی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈا پور سمیت صوبائی وزرا اور ضلعی انتظامیہ نے شرکت کی، پی ٹی آئی کی طرف سے منظور احمد پشتین، حاجی صمد خان اور دیگر نے بھی شرکت کی۔