اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں پولیس نے ایسے میاں بیوی کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے اپنی ہی نوزائیدہ بچی کو ایک تانترک (عامل) کے کہنے پر مار ڈالا اور لاش جنگل میں دفنادی۔
یہ واقعہ ضلع مظفر نگر کے علاقے بھوپا کے گاؤں بلیدا کا ہے۔ ممتا طویل عرصے سے بیمار تھی۔ اس دوران اُن کے ہاں ایک بیٹی پیدا ہوئی۔ اُنہوں نے بچی کی پیدائش سے قبل ایک تانترک سے رابطہ کیا تھا اور اپنی بیماری کا بھی تذکرہ کیا تھا۔
جب بچی پیدا ہوئی تو تانترک نے ممتا سے کہا کہ اگر وہ اپنی بیماری سے مکمل نجات چاہتی ہے تو بچی کو دیوی کے نام پر قربان کردے۔
ممتا اور اُس کے شوہر گوپال کشیپ نے فیصلہ کیا کہ وہ تانترک کی بات پر عمل کریں گے اور پھر انہوں نے اپنی ڈیڑھ ماہ کی بیٹی کو مار ڈالا اور گاؤں سے تھوڑے سے فاصلے پر واقع جنگل میں دفنادیا۔
پڑوسیوں نے جب دیکھا کہ بچی غائب ہے تو انہوں نے پہلے گاؤں کی پنچایت کے سربراہ کو مطلع کیا۔ سرپنچ نے پولیس سے رابطہ کیا۔ جب پولیس نے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ معصوم بچی کو تو تانترک کے کہنے پر موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے۔
پولیس نے گوپال کشیپ اور ممتا کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو تھوڑی ہی دیر میں انہوں نے اعترافِ جرم کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے تانترک ہریندر کے کہنے پر اس گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
پولیس نے ممتا اور گوپال کو جیل بھیج دیا ہے اور تانترک ہریندر کو تلاش کر رہی ہے جو اس دوران روپوش ہوچکا ہے۔ گوپال کی مدد سے پولیس نے بچی کی باڈی بھی نکالی اور پوسٹ مارٹم کے بعد اس کا کریا کرم کیا۔