سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن ٹربیونل کا بلوچستان کے حلقے پی بی 45 میں 15 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ووٹنگ کا حکم معطل کر دیا جبکہ عدالت نے حکم امتناع دیتے ہوئے پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے بلوچستان کے صوبائی وزیر زراعت علی مدد جتک کی اسمبلی رکنیت بحال کردی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 45 کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے حکم کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن ٹربیونل نے امیدواروں کے فارم 45 میں فرق پر دوبارہ ووٹنگ کا حکم دیا، 15 امیدواروں نے فارم 45 مختلف ہونے کا کہا لیکن پیش صرف 4 نے کیے۔
عدالت نے الیکشن ٹربیونل کا 15 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ووٹنگ کا حکم معطل کردیا اور حکم امتناع دیتے ہوئے علی جتک کو بحال کر دیا۔
سپریم کورٹ نے علی مدد جٹک کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے جج عبداللہ بلوچ پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے جمعیت علما اسلام کے امیدوار محمد عثمان پرکانی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے علی مدد جتک کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا تھا۔