وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں اور ہم معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے مزید کام کر رہے ہیں جبکہ جی ڈی پی میں ٹیکسوں کا تناسب 13فیصد تک بڑھانا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان میں اضافہ حکومت پراعتماد کی بہترین مثال ہے، سعودی وفد سے مفصل بات چیت کی، ٹیکس واجبات اداکرنےسےملکی خزانے کابوجھ ہلکا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی وفد سےمعیشت کی صورتحال پرتفصیلی بات چیت ہوئی ہے، ٹیکس چوری روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، سالانہ تقریبا 7 ہزار ارب کا ٹیکس چوری ہوتا ہے، ٹیکس چوروں کے خلاف اعلان جنگ کررہے ہیں۔
اس سے قبل اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں اور نجی شعبے کی شراکت داری سے ملکی معیشت مستحکم کر سکتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت ملکی معیشت میں استحکام آ رہا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی آ رہی ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے جبکہ مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجیٹ میں آچکی ہے جو اس وقت 6.9 ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے شرح سود میں مزید کمی ہوگی جس سے معاشی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ میں بلندی کا ریکارڈ بنا رہی ہے، کرنٹ خسارہ کم ہوا ہے اور کرنسی مستحکم ہوئی ہے، فارن انویسٹرز کی ادائیگیاں وقت پر کی گئی ہیں جبکہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔
سعودی وزیر 130 سرمایہ کاروں کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے، 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 14 مہینے میں ہم میکرو اکنامک پر کام کر رہے تھے اور آج ہمارے میکرو اکنامک انڈیکٹر بہتر ہوئے ہیں، ہم نے اس میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہے۔