وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت نے پی ٹی ایم کو کالعدم تنظیم قرار دیا تو یہاں حالات کشیدہ ہوگئے، سب مل کر مسائل کا حل نکالیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر حکومتی اور اپوزیشن ممبران کا مشترکہ اجلاس بلالیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی ایم کو کالعدم تنظیم قرار دیا تو یہاں حالات کشیدہ ہوگئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے اس نے اچھا جواب دیا ہے، سب مل کر متفقہ طور پر اس مسئلے کا پر امن حل نکالیں گے۔
کالعدم پی ٹی ایم کے ساتھ بیٹھنے والوں کے شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں گے، وزیر داخلہ
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی آج پشاور پہنچ کر وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔
ادھر خیبرپختونخوا اسمبلی نے ضلع خیبر میں امن وامان کے معاملہ پر بھی خصوصی کمیٹی قائم کردی، خصوصی کمیٹی کی تحریک صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کی۔
کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے اراکین شامل ہوں گے جبکہ کمیٹی کا پہلا اجلاس آج اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہوگا۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے وفاقی حکومت کی جانب سے کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی سرگرمیوں پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کا اعلان کر دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کی وانا اور خیبر میں جرگے کے شرکا پر تشدد کی مذمت
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی ایم آئین پاکستان اور ریاست پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے، انہیں کسی جلسے جلوس اور سرگرمی کی اجازت نہیں دے سکتے۔