ایرانی فوج (پاس دارانِ انقلاب) کی القدس فورس نے بتایا ہے کہ اُس کے کمانڈر اسماعیل قآنی زندہ ہیں اور بہت جلد فتح ایوارڈ وصول کریں گے۔ اسماعیل قآنی چونکہ منظر سے غائب ہیں اس لیے اُن کے بارے میں شکوک و شبہات اور تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق پاس دارانِ انقلاب کے مشیر ابراہیم جباری کا کہنا ہے کہ اسماعیل قآنی بہت جلد ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای سے ایوارڈ وصول کریں گے۔
فلسطینی بچوں سے متعلق ایک کانفرنس تین دن قبل ایران کے دارالحکومت تہران میں منعقد ہوئی۔ ایران کے اعلیٰ ترین عہدیدار شریک ہوئے۔
اس کانفرنس میں بھی اسماعیل قآنی شریک نہیں ہوئے۔ ان کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا اور یہ بھی کہا گیا کہ وہ بہت جلد عوام کے سامنے ہوں گے۔
قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر ایرج مسجدی نے اسماعیل قآنی کی شہادت سے متعلق افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خیریت سے ہیں۔ قآنی بیرونِ ملک پاس دارانِ انقلاب کے عسکری اور انٹیلی جنس مشنز کے نگراں ہیں۔
کچھ دن قبل یہ اطلاعات ملی تھیں کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد اسماعیل قآنی لبنان گئے تھے اور حسن نصراللہ کے متوقع جانشین ہاشم صفی الدین سے ملے تھے۔ اب یہ اطلاع ملی ہے کہ ہاشم صفی الدین بھی شہید کردیے گئے ہیں۔