امریکا میں مرکزی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے افغان باشندے ناصر احمد توحیدی کو الیکشن کے موقع پر بڑی دہشت گردی کا منصوبہ تیار کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ناصر احمد توحیدی انتہا پسند تنظیم داعش کی طرف واضح جھکاؤ رکھتا ہے۔ اس حوالے سے اس کی سرگرمیاں پہلے ہی مشکوک رہی ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوکلاہوما سٹی سے گرفتار کیا جانے والا 27 سالہ ناصر احمد توحیدی ایک اور افغان باشندے کے ساتھ مل کر امریکا میں صدارتی انتخاب کے دن بڑی دہشت گردی کا منصوبہ بنارہا تھا۔ متعلقہ دستاویز سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں خود کش حملوں کی تیاری کر رہے تھے۔
ناصر احمد توحیدی ستمبر 2021 میں خصوصی ویزے پر امریکا پہنچا تھا۔ چند حالیہ ہفتوں کے دوران اُس کی سرگرمیاں مشکوک رہی ہیں۔ اس نے چند اے کے 47 رائفلز کی خریداری کا آرڈر بھی دیا تھا۔ اس نے تمام اثاثے فروخت کرکے اپنی بیوی اور بچے کے لیے افغانستان کا ون وے ٹکٹ بھی خریدا ہے۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے اگست میں ایسوسی ایٹیڈ پریس کو بتایا تھا کہ امریکی سرزمین پر ایک بار پھر بڑی دہشت گردی کے منصوبے بنائے جارہے ہیں اور اس حوالے سے متعلق اداروں کو الرٹ کیا جاچکا ہے۔
رے نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردی اب بھی ایف بی آئی کے لیے خصوصی توجہ کا مرکز بننے والا معاملہ ہے۔ ایف بی آئی نے یہ نہیں بتایا کہ ناصر احمد توحیدی اس کے راڈار پر کیوں آیا۔ اتنا ضرور بتایا گیا ہے کہ چند ماہ کے دوران اُس نے بظاہر کسی بڑے حملے کی تیاریاں ضرور کی ہیں۔ ایک تصویر بھی ایف بی آئی کے پاس ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نصر احمد اپنی بیٹی سمیت دو بچوں کو شہادت کے بعد جنت میں ملنے والے اجر کے بارے میں بتارہا ہے۔