سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے بلوچستان کو بڑی دہشتگردی سے بچا لیا ہے۔ ایک طرف ژوب میں دہشتگردوں کی فرنٹیئر کانسٹیبلری پر حملے کی کوشش کو ناکام بنایا گیا تو دوسری جانب تربت میں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا۔ میرعلی میں بھی خوارجیوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ژوب میں دہشتگردوں نے فرنٹیئر کانسٹیبلری پر حملے کی کوشش کی، تاہم، سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کی کیمپ میں گھسنے کی کوشش ناکام بنادی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دو دہشتگردوں کو ہلاک کیا، مارے گئے دہشتگردوں میں ایک خود کش بمبار بھی شامل تھا، جبکہ انتہائی مطلوب دہشت گرد عمر عرف عماری بھی اس کارروائی کے دوران مارا گیا۔
شکارپور: کچے میں 2 گروپوں میں فائرنگ، ایس ایچ او شہید
تاہم، شدید فائرنگ کے تبادلے میں حوالدار جمشید خان شہید ہوگئے۔
شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں بھی خوارجیوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں دو خوارجی ہلاک ہوئے اور دھماکا خیز مواد اور اسلحہ برآمد کیا گیا۔
دوسری جانب سیکیورٹی فورسز نے تربت شہر میں 280 کلو گرام دھماکہ خیز مواد مواد کیا، جو کہ ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا اور اس گاڑی کو تربت میں دہشتگردانہ کارروائی کیلئے استعمال کیا جانا تھا۔ لیکن سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیئے۔
پولیس اختیارات کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا فیصلہ
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بہترین حکمت عملی نے ثابت کردیا سکیورٹی فورسز ملکی دفاع کیلئے پرعزم ہیں، دہشتگرد اور ان کے سہولت کاربلوچستان میں ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں، بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے والے دہشتگردوں کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔