اسرائیل کے شہر کیریت شمونا میں ہوئے راکٹ حملوں میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ ہدیرا میں چاقو سے کیے جانے والے حملوں میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں پر قابو پالیا گیا۔ شہر میں چار مقامات پر شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی پولیس نے ایک حملہ آور کو گرفتار کرنے کی مختصر ویڈیو جاری کی ہے۔ اسرائیل میں متعدد مقامات پر چاقو سے حملے ہوتے رہے ہیں۔ جب سے اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں تیز کی ہیں تب سے اسرائیل کے کئی شہروں میں عام لوگوں پر حملے ہوئے ہیں۔
گزشتہ ماہ اسرائیل کے وسط میں واقع ایک فوجی تربیتی مرکز پر بھی چاقوؤں سے حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ شمال مشرقی اسرائیل میں ہوئے راکٹ حملے میں دو اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔
حزب اللہ کا اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، 12 صیہونی زخمی
اسرائیل کی ایمرجنسی سروس ایم ڈی اے کے مطابق اسرائیل کے شمال مشرق میں واقع سرحدی قصبے کیریت شمونا میں ہونے والے راکٹ حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ سرحد پار سے اس علاقے میں 20 راکٹ داغے گئے تھے۔
اسرائیل کے شمال مشرق میں واقع یہ قصبہ لبنان میں حزب اللہ کے راکٹ حملوں کا نشانہ بنتا رہتا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے کے زیادہ تر رہائشی جنگ کے ابتدائی دنوں میں یہاں سے نکل گئے تھے۔
کیریات شمونا اسرائیل پر حزب اللہ کی جانب سے کیے جانے والے حملے کے بعد کی کچھ تصاویر بھی سامنے آرہی ہیں کہ جن میں اس راکٹ حملے کے بعد نقصانات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
ان حملوں کے دوران اسرائیلی فوج نے لبنان کے 25 فیصد حصے سے شہریوں کو انخلا کا حکم دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں لوگوں کو ایک نئی وارننگ جاری کرتے ہوئے ’محتاط رہنے‘ کی ہدایت کی ہے کیونکہ فوجی اس علاقے میں اہداف پر حملہ کر رہے ہیں۔
لبنان پر اسرائیل کے حملے جاری، 24 گھنٹے میں 36 افرادشہید
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’آپ کی حفاظت کے لیے آپ کو اگلے نوٹس تک اپنے گھروں کو واپس جانے سے روکا گیا ہے۔ جو بھی جنوب کی جانب جا رہا ہے وہ اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہا ہے۔‘
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں پہلے ہی 100 سے زیادہ دیہات خالی کرنے کا حکم جاری کر رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فوج اب تک لبنان کے ایک چوتھائی علاقے میں انخلا کے احکامات جاری کر چکی ہے۔
حزب اللہ نے بتایا ہے کہ اس نے القلعہ نامی پہاڑی بلندیوں پر تعینات اسرائیلی فوجیوں کے ایک اجتماع پر حملہ کیا ہے۔ بلیدہ نامی علاقے میں واقع ان بلندیوں پر متعدد راکٹ داغے گئے۔
اسرائیلی اخبار ہایوم نے بتایا ہے کہ بدھ کو لبنان سے جو 12 یا اِس سے بھی زائد راکٹ داغے گئے اُن میں سے ایک شمالی اسرائیل کے شہر صفد میں ایک مکان کو لگا۔ اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے بتایا ہے کہ بدھ کو جنوبی لبنان کی طرف سے کیا جانے والا راکٹ حملہ اب تک کی لڑائی کا شدید ترین حملہ تھا۔
دوسری طرف روس نے کہا ہے کہ حزب اللہ اب تک منظم ہے اور اسرائیلی حملوں کے باوجود وہ اب تک اپنے قائدانہ ڈھانچے سے محروم نہیں ہوا۔ روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروف نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ حزب اللہ کے ملٹری ونگ میں چین آف کمانڈ برقرار ہے اور اب تک منظم انداز سے کام کر رہی ہے۔
اسپین کے وزیرِاعظم پیڈرو سانچیز نے جنوبی لبنان اور بیروت میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو ایک آزاد و خود مختار ملک پر حملہ قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں پیڈرو سانچیز نے کہا کہ عالمی برادری کو فی الفور آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ لبنان کے لیے زیادہ نقصان سے بچنا ممکن ہو۔
اسپین کے سوشلسٹ وزیرِاعظم نے پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہ اسرائیل نے ایک آزاد ریاست پر حملہ کیا ہے اور عالمی برادری بے حِسی اور بے نیازی سے یہ سب کچھ نہیں دیکھ سکتی۔
اُدھر حماس نے بتایا ہے کہ اس نے اپنے حریف دھڑے فتح سے قائرہ میں مذاکرات شروع کردیے ہیں۔ ان مذاکرات کا مقصد غزہ کی لڑائی کے بارے میں امکانات کا جائزہ لینا اور قومی یکجہتی یقینی بنانا ہے۔ حماس کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ قائرہ میں دونوں گروپوں کے ارکان کی ملاقات جاری ہے۔